امراوتی : تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے رہنما و سابق رکن پارلیمنٹ نارملی شیو پراساد کا ہفتہ کوچنئی میں دیہانت ہو گیا۔ان کی عمر 68سال تھی۔ٹی ڈی پی رہنماؤں نے بتایا کہ چتور سے دو بار رکن پارلیمنٹ بننے والے نارملی شیو پراسادنے غیر منقسم آندھرا پردیش میں وزیر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی ہیں۔انہوں نے چنئی کے نجی اسپتال میں اپنی آخری سانس لی۔
شیوا پراساد جنہوں نے چند تلگو فلموں میں بھی اداکاری کی تھی،گردے سے متعلق بیماریوں میں مبتلا تھے۔انہیں گزشتہ ہفتے تروپتی کے ایس وہی آئی ایم ایس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا،لیکن ان کی حالت نازک ہونے کے بعد انہیں چنئی کے اپولو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
شیوا پراساد ایک تھیٹر آرٹسٹ اور فلم پرودیوسر بھی تھے،انہوں نے فلم انڈسٹری میں سر گرم رہتے ہوئے بھی تلگو دیشم پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔وہ 1999میں آندھرا پردیش اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے تھے۔انہوں نے چندرابابو نائیدو کابینہ میں 1999اور 2001کے درمیان وزیر اطلاعات اور تعلقات عامہ اور ثقافت کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
وہ 2009میں چتور سے لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئے اور 2014میں دوبارہ منتخب ہوئے۔ تاہم حالیہ انتخابات میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد اس کی مخالفت کرتے ہوئے اور بعد میں ریاست کے لئے خصوصی پیاکیج کا مطابہ کرتے ہوئے شیوا پراساد نے پارلیمنٹ کے قریب نئے اور منفرد طریقے سے احتجاج کرتے ہوئے توجہ مبذول کروائی تھی۔وہ مختلف گیٹ اپ میں پارلیمنٹ آتے تھے۔
پچھلے سال اگسٹ میں وہ،پارلیمنٹ میں اڈالف ہٹلر کی طرح ملبوس میں نظر آئے تھے۔اور انہوں نے وزیر آعظم نریندر مودی پر زور دیا تھا کہ وہ امریکہ کی پیروی نہ کریں۔انہوں نے رام،چھتر پتی شیواجی مہاراج،مہاتما گاندھی، ایک کسان، ایک مسلمان عالم،مویشیوں کا چرواہا،کحتی کہ ایک عورت کے حلیہ میں بھی پارلیمنٹ میں آتے تھے۔
شیوا پراساد کی موت کے ساتھ ہی ٹی ڈی پی نے ایک ہفتہ سے بھی کم عرصہ میں اپنا دوسرا لیڈر کھو دیا ہے۔سابق کوڈیلہ شیوا پراساد راؤ نے 16ستمبر کو حیدرآباد میں واقع اپنی رہائش گاہ میں خود کشی کر لی تھی۔