نئی دہلی: دہلی سے راجیہ سبھا کے ممبر سنجے سنگھ نے جمعرات کوکہا کنزیومر افئیرس،فوڈ اینڈ پبلک ڈسٹری بیوشن کے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے،وہ وزیربننے کے اہل نہیں ہیں“۔دہلی کی حکمراں عام آدمی پارٹی کی جانب سے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ پاسوان کی جانب سے 16نومبر کو جاری کردہ پانی سے متعلق رپورٹ کو جعلی تحقیقات کی بنیاد پر بنایا گیاتھا۔
سنجے سنگھ نے میڈیا نمائندوں کو بتایا”پاسوان نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرکے،یہ ثابت کیا ہے کہ وہ وزیر بننے کے اہل نہیں ہیں۔انہیں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیناچاہئے اور جھوٹ پھیلانے پر دہلی کے عوام سے معافی مانگنی چاہئے“۔
انہوں نے کہا کہ ”جن گیارہ مقامات پر پانی کے نمونے جمع کئے گئے تھے،ان کے بارے میں پاسوان نے کرشی بھون اور اپنی رہائش گاہ کا پتہ بھی بتایا ہے،جو این ڈی ایم سی کے علاقے میں آتا ہے۔یہ بد قسمتی کی بات ہے،لیکن حقیقت یہ ہے کہ دہلی کے پانی کے معیار سے متعلق رپورٹ جس طرح پاسوان نے انکشاف کیا ہے،وہ پوری طرح سے من گھڑت ہے۔
سنگھ نے مزید کہا ”اس کے علاوہ فہرست میں شامل افراد نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ کو ئی بھی ان کے گھر اسطرح کے نمونے لینے نہیں آیا اور وہ پانی کے معیار اور دہلی حکومت سے خوش ہیں“۔راجیہ سبھا کے رکن نے پاسوان سے پوچھا کہ وہ کس کی ہدایت پر جھوٹ بول رہے ہیں اور پاسوان کو یہ اطلاع کہاں سے ملی“۔
”میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ پاسوان نے ایسی من گھڑت رپورٹ تیار کی۔؟ مر کزی وزیر ہونے کے ناطے انہوں نے اس ملک کے آئینی اصولوں کے ساتھ غداری کی ہے۔پاسوان کو دہلی اور ہندوستان کے عوام سے معافی مانگنا چاہئے اور انہیں فوری اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا چاہئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی کے مختلف مقامات سے ہر روز 500 نمونے ’دہلی جل بورڈ لیتی ہے۔
دریں اثنا،بی جے پی نے دہلی یونٹ کے سربراہ منوج تیواری کی سربراہی میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال،جو دہلی جل بورڈ کے سربراہ بھی ہیں،کی رہائش گاہ پر احتجاج کیا۔بعد ازاں منوج تیواری نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ”دہلی میں ایک وزیر اعلیٰ اقتدار میں آیا ہے،جو دہلی کے
عوام کو آلودہ پانی کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں کی طرف راغب کر رہی ہے۔صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور کیجریوال اس حق کو چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔