ریاض ۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے تیل کی تنصیبات پر حملوں کے بعد سعودی عرب کو پاکستان کی جانب سے مکمل تعاون و حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ حرمین شریفین کے تقدس اور سلامتی کو خطرہ ہونے کی صورت میں پاکستان، سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو گا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے قبل وزیراعظم عمران خان 2 روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب کے شہر جدہ پہنچے اور سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان سمیت سعودی اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقات کر کے کشمیر اور خطے کی سنگین صورتحال کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔تفصیلات کے مطابق اس ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تخریبی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے اپنے مکمل وسائل کے ساتھ تعاون و حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی سرگرمیوں کا مقصد پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کو تہس نہس کرنا ہے اور ایسی کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اس ملاقات کے حوالے سے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصاویر شائع کیں ہیں اور کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کوہندوستان کی جانب 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد وادی میں جاری سفاکیت سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔
دونوں ممالک کے رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اقتصادی تعلقات میں پائیدار تعلقات سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا۔علاوہ ازیں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی سعودی فرمان روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
دوران ملاقات عمران خان نے سعودی تیل کی رسدگاہوں پر حملے کی مذمت کی اور یقین دلایا کہ حرمین شریفین کے تقدس اور سلامتی کو خطرہ ہونے کی صورت میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔اس موقع پر سعودی فرمان روا شاہ سلمان نے مسئلہ کشمیر پر دیرینہ حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ حفیظ شیخ، معاون خصوصی اوور سیز پاکستانی ذوالفقار بخاری، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز بھی ملاقات میں موجود تھے۔وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب میں مقیم مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ممتاز پاکستانیوں سے جدہ میں ملاقات کی اور کہا کہ میرا مقصد اقوام متحدہ جانے سے قبل سعودی قیادت کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرنا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ ہم سب کو ملکر مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں اجاگر کرنا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ قائد اعظم نے پہلے سے بھانپ لیا تھا کہ مسلمانوں کو ہندوستان میں اپنے حقوق نہیں ملیں گے جو کہ آج ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کے اقدامات سے ثابت ہو چکا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے اور پوری دنیا ہمارے بیانیے کو تسلیم کرچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں ہماری مدد کی اور اب پاک سعودی تعلقات ایک نئے سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ ہمیں قرضوں کے بوجھ تلے معیشت ورثے میں ملی تاہم ہر شعبے میں اصلاحات لا رہے ہیں جس کی وجہ سے بہت مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ سرمایہ کاری کو فروغ دینا اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے قانونی اصلاحات لا رہے ہیں تاکہ ان کے سرمایہ کو تحفظ حاصل ہو۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کاروبار میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو ترغیب ملے۔