اسلام آباد۔ پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان کی قرض کی قدر اتنی خطرناک بلندی پر پہنچ چکی ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے ۔
پاکستان کی معیشت کے سلسلے میں سوشل میڈیا کے ساتھ سوال وجواب کے خصوصی اجلاس میں عمر نے کہا آپ اتنے بھاری بھرکم قرض کے بوجھ کے ساتھ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پاس جا رہے ہیں۔ ہمیں بھاری فرق کو باٹنا ہے ۔ اگر پ ¸ ایم ایل ۔ این دور کو دیکھیں تو مہنگائی ڈھائی پوائنٹس میں تھی، ہم شکرگزار ہیں کہ ابھی یہ اس سطح کو نہیں چھو پائی ہے ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ماضی کی طرح مہنگائی ابھی ڈھائی پوائنٹس کونہیں چھو پائی ہے ۔ پہلے دیکھیں تو مہنگائی نے سماج کے ہر طبقے کو یکساں طور پر متاثر کیا۔ یہ صحیح ہے کہ مہنگائی نے غریبوں پر زیادہ اثر ڈالا، ہماری حکومت میں یہ صورت حال مختلف ہے ، زیادہ آمدنی والے طبقہ کے مقابلے میں غریبوں پر مہنگائی کا نسبتاً کم اثر ہوا ہے ۔
اسدعمر نے مانا کہ معیشت میں کساد بازاری کے نتیجے میں روزگار کی شرح سست ہے ۔ انہوں نے کہاآپ کہہ رہے ہیں میری ساری پالیسیاں اسحاق ڈارکی طرح ہی ہیں، اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ میں نے معیشت کو چوپٹ کر ڈالا۔ ان کی مدت کے دوران پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ برآمدات میں اضافہ نہیں ہوا۔ ڈالر مضبوط ہوا پہلے کی اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے اور اس وجہ سے ایک ملک کے ناطے ہمیں اتنا زیادہ نقصان ہوا۔ یہ طلب اور رسد کی قیمت ہے ۔