Friday, April 19, 2024
Homesliderپرندوں کی موجودگی اور ان کی آوازیں ذہنی صحت کےلئے کافی اہم

پرندوں کی موجودگی اور ان کی آوازیں ذہنی صحت کےلئے کافی اہم

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ کنگز کالج لندن کی نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ پرندوں کو دیکھنے یا ان کی آوازیں  سننے کا تعلق ذہنی تندرستی میں بہتری سے ہے جو آٹھ گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے۔ یہ عمل  ذہنی تناؤ کی تشخیص والے لوگوں میں بھی واضح تھی، ذہنی دباؤ یا ذہنی تناؤ جو دنیا بھر میں سب سے عام ذہنی بیماری ہے اور جو دماغی صحت کے حالات میں مبتلا افراد کی مدد کرنے میں پرندوں کی زندگی کے ممکنہ کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔ سائنسی رپورٹس میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں اسمارٹ فون ایپلی کیشن اربن مائنڈ کا استعمال کیا گیا تاکہ لوگوں کی ذہنی تندرستی کی حقیقی وقت کی رپورٹس کے ساتھ ساتھ پرندوں کی آوازیں  سننے یا انہیں دیکھنے  کی رپورٹ بھی جمع کی گئی ۔

سرکردہ مصنف ریان حمود انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری، سائیکالوجی اینڈ نیورو سائنس کے ریسرچ اسسٹنٹ، کنگز کالج لندن نے کہا فطرت کے اردگرد رہنے کے دماغی صحت کے فوائد کے بارے میں بڑھتے ہوئے شواہد موجود ہیں اور ہم عام  طور پر سوچتے ہیں کہ پرندوں کی آوازوں کی موجودگی اور پرندے ہمارے موڈ کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں ۔ تاہم، ایسی بہت کم تحقیق ہے جس نے اصل وقت اور حقیقی ماحول میں ذہنی صحت پر پرندوں کے اثرات کی تحقیق کی ہو۔ اربن مائنڈ ایپ کا استعمال کرکے ہم نے پہلی بار پرندوں کو دیکھنے یا سننے اور مثبت موڈ کے درمیان براہ راست تعلق دکھایا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ ثبوت نہ صرف حیاتیاتی تنوع بلکہ ہماری ذہنی صحت ،  پرندوں کی حوصلہ افزائی کے لیے تحفظ اور ماحول فراہم کرنے کی اہمیت کو ظاہر کر سکتے ہیں۔

یہ مطالعہ اپریل 2018 اور اکتوبر 2021 کے درمیان ہوا، جس میں 1,292 شرکاء نے اربن مائنڈ ایپ کا استعمال کرتے ہوئے 26,856 جائزے مکمل کیے، جسے کنگز کالج لندن، لینڈ سکیپ آرکیٹیکٹس جے اینڈ ایل گبنز اور آرٹس فاؤنڈیشن نوماد پروجیکٹس نے تیار کیا ہے۔ شرکاء کا دنیا بھر سے انتخاب کیا گیا، جن کی اکثریت برطانیہ، یورپی یونین اور ریاستہائے متحدہ امریکہ میں مقیم ہے۔ ایپ نے شرکاء سے دن میں تین بار پوچھا کہ کیا وہ پرندوں کو دیکھ یا سن سکتے ہیں، اس کے بعد دماغی تندرستی کے بارے میں سوالات پوچھے گئے تاکہ محققین کو دونوں کے درمیان تعلق  قائم کرنے کے قابل بنایا جا سکے اور یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ یہ تعلق  کتنی دیر تک قائم رہا۔

 اس تحقیق میں دماغی صحت کے حالات کی موجودہ تشخیص کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی گئیں اور پتا چلا کہ پرندوں کی زندگی کو سننے یا دیکھنے کا تعلق صحت مند لوگوں اورذہنی دباؤ  میں مبتلا افراد دونوں میں ذہنی تندرستی میں بہتری سے ہے۔ محققین نے ظاہر کیا کہ پرندوں اور ذہنی تندرستی کے درمیان روابط کی وضاحت ماحولیاتی عوامل جیسے درختوں، پودوں یا آبی گزرگاہوں کی موجودگی سے نہیں کی گئی۔ سینئر مصنف اینڈریا میچیلی، کنگز کالج لندن میں ذہنی صحت میں ابتدائی مداخلت کی پروفیسر نے کہا ایکو سسٹم سروسز کی اصطلاح اکثر ہماری جسمانی اور ذہنی صحت پر قدرتی ماحول کے بعض پہلوؤں کے فوائد کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ تاہم، ان فوائد کو سائنسی طور پر ثابت کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ ہمارا مطالعہ حیاتیاتی متنوع جگہوں کو بنانے اور ان کی حمایت کرنے کے لیے ایک ثبوت کی بنیاد فراہم کرتا ہے جو پرندوں کی زندگی کو محفوظ رکھتے ہیں، کیونکہ یہ ہماری ذہنی صحت سے مضبوطی سے جڑا ہوا ہے۔

 جے اینڈ ایل گبنز کے ریسرچ پارٹنر اور لینڈ اسکیپ آرکیٹیکٹ جو گبنز نے کہاموسم بہار کی صبح سویرے ڈان کورس کی مدھر پیچیدگیوں کو کس نے نہیں دیکھا؟ ایک کثیر حسی تجربہ جو روزمرہ کی زندگی کو تقویت بخشتا ہے، چاہے ہمارا موڈ یا ٹھکانہ کچھ بھی ہو۔ یہ دلچسپ تحقیق اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ پرندوں کی آواز اور پرندوں کی موجودگی  کتنی روحوں کو بلند اور فرحت  بخشتی ہے۔ یہ دلچسپ ثبوت حاصل کرتا ہے کہ ایک حیاتیاتی ماحول ذہنی تندرستی کے لحاظ سے کا فی اہمیت کا حامل ہے ۔