نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کے روز متنازعہ شہریت ترمیمی قانون،2019(سی اے اے)پر وزیر آعظم نریندر مودی پر طنز کیا اور لوگوں سے اس کے خلاف آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا۔کانگریس کے زیر اہتمام،رام لیلا میدان میں بھارت بچاؤ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا ”یہ قانون ملک کی تقسیم کا باعث بنے گا۔اگر ہم آواز نہیں اٹھائے تو،ملک مزید تقسیم ہو جائے گا۔اگر آپ ملک سے محبت کرتے ہیں،تو پھر اس کے خلاف آواز اٹھائیں“۔شہریت ترمیمی ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے،پرینکا گاندھی نے کہا کہ ”اس حکومت میں ایسے قانون بنائے جا رہے ہیں،جو غیر آئینی ہیں“۔
پرینکا نے کہا کہ ”اخباروں میں یا بس اسٹاپوں پر ہم اشتہار دیکھتے ہیں کہ”مودی ہے تو ممکن ہے“لیکن حقیقت یہ ہے کہ مودی حکومت میں پیاز 100 روپئے فی کلو فروخت ہو رہی ہے،بے روز گاری بڑھ گئی ہے،معیشت زوال پذیر ہے،انڈین ریلویز کو فروخت کیا جا رہا ہے اور
15,000 کسانوں نے خود کشی کر لی ہے۔یہ صرف مودی حکومت کے تحت ہی ممکن ہے“۔
انناؤ عصمت دری کی متاثرہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے پرینکا نے اپنے والد کو یاد کیا،اور کہا کہ ”میرے والد کے خون کی طرح،انناؤ کی بیٹی کا خون ملک کے ساتھ گھل مل گیا ہے“۔انہوں نے معاشی بحران پر حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ مودی حکومت کے چھ سالوں میں معیشت صرف نیچے کی طرف گئی ہے۔
پرینکا نے مزید کہا کہ ”ہماری معیشت اس طرھ سے ترقی کر رہی تھی،جس پر دنیا نے اپنی توجہ مرکوز کردی تھی،لیکن مودی حکومت کے چھ سالوں میں ہماری معیشت زوال کا شکار ہو گئی ہے،لوگ روزگار کھو رہے ہیں،فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں“۔
اس ریلی کا مقصد بی جے پی حکومت کی ”تفرقہ انگیز“ پالیسیوں کو اجاگر کرنا ہے۔اس ریلی میں منموہن سنگھ،سونیا گاندھی،راہل گاندھی،راجستھان کے وزیع اعلیٰ اشوک گہلوت،مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ،چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اور جانگریس کے دیگر رہنما شریک تھے۔