Tuesday, April 22, 2025
Homesliderپنجاب میں وزیر اعظم کی سیکیورٹی کی خلاف ورزی، سپریم کورٹ میں...

پنجاب میں وزیر اعظم کی سیکیورٹی کی خلاف ورزی، سپریم کورٹ میں  جمعہ کوسنوائی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ پنجاب میں گزشتہ روز وزیر اعظم نریندرمودی کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کا معاملہ جمعرات کو سپریم کورٹ میں اٹھایا گیا جس کے بعد سپریم کورٹ نے جمعہ کو اس معاملے کی سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی۔سینئر وکیل منیندر سنگھ نے چیف جسٹس این وی کی سربراہی والی بنچ کے سامنے عرضی کا ذکرکیا۔ رمنا پنجاب میں وزیر اعظم کے قافلے میں سیکورٹی کی خلاف ورزی کی تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں۔

بنچ میں جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی بھی شامل تھے، سنگھ سے درخواست کی ایک کاپی پنجاب حکومت کو پیش کرنے کو کہا اور معاملہ جمعہ کو سماعت کے لیے مقررکیا۔سنگھ نے کہا  ہے کہ یہ پنجاب حکومت کی طرف سے ایک سنگین کوتاہی ہے۔ وزیر اعظم کا قافلہ سڑک پر پھنسا ہوا تھا جس کی وجہ سے سیکورٹی کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہوئی ہے۔سپریم کورٹ نے سنگھ سے پوچھا کہ وہ عدالت سے کیا امید کررہے ہیں؟ سنگھ نے کہا کہ یہ یقینی بنانا ہے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو اور اس کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے۔وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے کہا ہے کہ چہارشنبہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ پنجاب کے دوران سیکورٹی کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ ایم ایچ اے نے سیکورٹی کی خلاف ورزی کا نوٹس لیتے ہوئے پنجاب حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

ایم ایچ اے نے پنجاب حکومت سے بھی کہا کہ وہ اس کوتاہی کی ذمہ داری کا تعین کرے اور سخت کارروائی کرے۔ایک بیان میں وزارت داخلہ (ایم ایچ اے ) نے کہا صبح وزیر اعظم نریندر مودی بٹھنڈہ پہنچے جہاں سے وہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے حسینی والا میں قومی شہداء کی یادگار پر جانے والے تھے۔ بارش اور خراب موسم  کی وجہ سے وزیر اعظم تقریباً 20 منٹ تک موسم صاف ہونے کا انتظارکیا، جب موسم بہتر نہ ہوا تو فیصلہ کیا گیا کہ وہ سڑک کے راستے قومی شہداء کی یادگار کا دورہ کریں گے، جس میں دو گھنٹے سے زیادہ وقت لگے گا۔ ضروری تصدیق کے بعد سڑک کے ذریعے سفر کے لیے روانہ ہو ئے۔

حسینی والا میں قومی شہداء کی یادگار سے تقریباً 30 کلومیٹر دور جب وزیراعظم کا قافلہ ایک فلائی اوور بریج پرپہنچا تو معلوم ہوا کہ کچھ مظاہرین نے سڑک کو بندکررکھا ہے۔ ایم ایچ اے نے کہاوزیر اعظم 15-20 منٹ کے لیے فلائی اوور پرپھنس گئے تھے۔ یہ وزیر اعظم کی سیکورٹی میں ایک بڑی کوتاہی تھی۔

ایم ایچ اے نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کا شیڈول اور سفری منصوبہ پنجاب حکومت کو پہلے ہی بتا دیا گیا تھا۔ طریقہ کار کے مطابق انہیں لاجسٹکس سیکیورٹی کے لیے ضروری انتظامات کرنے کے ساتھ ساتھ ایک ہنگامی منصوبہ تیار رکھنا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ہنگامی منصوبہ  کے پیش نظر پنجاب حکومت کو سڑک کے ذریعے کسی بھی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے اضافی سیکیورٹی تعینات کرنی پڑتی ہے، جو واضح طور پر نہیں کی گئی تھی۔ اس حفاظتی کوتاہی کے بعد مودی بٹھنڈہ ایر پورٹ  پر واپس جانے کا فیصلہ کیا گیا ۔