Saturday, June 7, 2025
Homesliderپٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں چوتھی مرتبہ اضافہ

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں چوتھی مرتبہ اضافہ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے جیسا کہ  ہفتہ کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 80 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا۔ تیل کمپنیاں خام مال کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ صارفین پر ڈال رہی ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ پانچ دنوں میں چوتھی مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ پبلک سیکٹر کی پیٹرولیم مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے جاری قیمت اعلامیہ کے مطابق قومی دارالحکومت دہلی میں اب پٹرول کی قیمت 97.81 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 98.61 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 89.07 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 89.87 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
ساڑھے چار ماہ تک مستحکم رہنے کے بعد 22 مارچ کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 80 پیسے کا اضافہ  پہلی مرتبہ کیا گیا تھا۔ تب سے اب تک ان کی قیمتوں میں تین بار 80-80 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ ان جملہ  چار مرتبہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں جملہ 3.20 فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

اترپردیش اور پنجاب سمیت پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کا عمل شروع ہونے سے پہلے 4 نومبر 2021 سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مستحکم تھیں۔ تاہم اس عرصے کے دوران خام تیل کی قیمت 30 ڈالر فی بیرل تک بڑھ گئی۔10 مارچ کو اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان تھا لیکن پٹرولیم کمپنیوں نے مزید چند دن انتظار کیا۔کہا جا رہا ہے کہ اب پٹرولیم مارکیٹنگ کمپنیاں اپنا نقصان پورا کر رہی ہیں۔ ہندوستان اپنی تیل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 85 فیصد درآمدات پرمنحصر ہے۔پٹرول اور ڈیزل کے علاوہ گھریلو  پکوان کے گیس سلنڈر میں 50 روپئوں کا اضافہ کردیا گیا ہے جس سے عوام پر بھاری بوجھ پڑرہا ہے ۔