Sunday, June 8, 2025
Homesliderپی ایچ ڈی مقالہ داخل کرنے کی فیس 5کی بجائے 10 ہزار...

پی ایچ ڈی مقالہ داخل کرنے کی فیس 5کی بجائے 10 ہزار کردی گئی،طلبہ سخت ناراض

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔صد سالہ قدیم عثمانیہ یونیورسٹی طلبہ کے لیے دوستانہ جامعہ  ہونے کی وجہ سے مشہور ہے لیکن حکام نے اچانک پی ایچ ڈی کے مقالے داخل کرنے  کی فیس کو اچانک دوگنا کردیا ہے۔عثمانیہ یونیورسٹی حکام نے پی ایچ ڈی کے مقالے جمع کروانے کی فیس 5,000 روپے سے بڑھاکر 10,000 روپے کردیا ہے ۔ اچانک اس حیران کن فیصلے سے طلبہ میں بے چینی اور غصہ پایا جارہا ہے ۔

 یونیورسٹی کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے 31 جولائی 2021 کو ایک اجلاس منعقد کیا تھا اور ڈین، فیکلٹی آف کامرس کی سربراہی میں ایک کمیٹی مقرر کی جو ججوں، بورڈ آف اسٹڈیز کے چیئرمین، شعبہ جات کے سربراہان اور یونیورسٹی کے سربراہان کے معاوضے میں اضافے کا جائزہ لے گی۔ علاوہ ازیں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مقالہ جمع کرنے کے وقت ریسرچ اسکالرز سے فیس زیادہ وصول کی جائے گی۔عثمانیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈی رویندر نے پی ایچ ڈی کی ڈگریوں میں اضافہ کو منظوری دے دی ہے۔

کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پرمقالے جمع کرنے کی فیس 5,000 روپے سے 10,000 روپے تک کردی گئی ہے۔ مقالے کے سفارشات کے ساتھ تینوں کا معاوضہ 1500 روپے سے بڑھا کر 3000 روپے کر دیا گیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق وائی وا کی فیس 400 روپے کی بجائے 500 روپے بورڈ آف اسٹڈیز کے چیئرمین، دو انٹرنل ایگزامینرز اور سوپروائزر کو ادا کرنے ہوں گے۔ یہ احکامات 24 نومبر 2021 کو جاری کیے گئے تھے اب اس نے  فوری اثر لیاہے۔ تاہم ریسرچ اسکالرز نے کہا ہے کہ عثمانیہ یونیورسٹی  حکام کی جانب سے فیس دوگنا کرنا ناانصافی ہے۔کورونا کی وجہ سے  پی ایچ ڈی اسکالرس کے حالات اتنے اچھے نہیں ہیں۔ تلگو پی ایچ ڈی اسکالر کوٹوری مناوتا رائے نے کہا کہ تقریباً تمام پی ایچ ڈی امیدوار جو اب مقالہ جمع کر رہے ہیں انہوں نے تلنگانہ تحریک میں حصہ لیا تھا۔