حیدرآباد۔ ہرہندوستانی کو ان دنوں فخر محسوس ہورہا ہے کہ ہمارے وطن عزیز نے خلائی دنیا میں ایک شاندار کارنامہ انجام دیا ہے اور وہ یہ کارنامہ انجام دینے والا دنیا کا چوتھا ملک ہے کیونکہ اس قبل خلائی مہم میں کامیابی حاصل کرنے والے ممالک میں امریکہ ،روس اور چین کا نام درج تھا لیکن رواں ہفتہ چندریان 2 کی خلاءمیں کامیاب پرواز نے ہر ہندوستانی کا سر فخر سے اونچا کردیا ہے لیکن چندریان 2 کا مشورہ سابق صدر جمہوریہ ہند اور میزائل میان اے پی جے عبدالکلام نے دیا تھا ۔
سابق صدر جمہوریہ ہند ڈاکٹر اے پی جے عبداکلام جو ایروسائنس داں تھے انہوں نے دس سال قبل چندریان2کا اسروکومشورہ دیا تھا۔2008 میں چندریان 1نے چاند کی سطح پر پانی کی موجودگی کا پتہ لگایا تھا۔اس کی تصدیق امریکی خلائی ادارہ ناسا نے بھی کی تھی۔ڈاکٹر کلام نے ممبئی میں ایک سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرو اور ناسا کو چاہیے کہ وہ چندریان 2مشن میںروبوٹیک لگائے تاکہ چاند پر پانی کے سالموں کی موجودگی کے بارے میں تجزیہ کیاجاسکے۔ انہوں نے امریکہ کے کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی امریکہ کے دورہ کے دوران ہوئے تبادلہ خیال کے دوران بھی یہ مشورے دیئے تھے۔ڈاکٹر کلام نے خلائی سائنس دانوں کو یہ بھی مشورہ دیا تھا کہ وہ 2050 تک ایک کیلوگرام کی خلائی گاڑی تیارکریں اور اس کے مصارف 20 ہزار امریکی ڈالر سے کم کرتے ہوئے 2000 امریکی ڈالرس کیے جائیں شاید یہ کلام کا ہی کلام تھا ک اب جو چندریان2 خلاءمیں داغا گیا ہے اس کے اخراجات ہالی ووڈ کی فلم سے بھی کم ہے۔
ہندوستانی خلائی جانچ ایجنسی (اسرو)کی جانب سے خلاءمیں داغے گئے چندریان 2 مشن کا خرچ ہالی ووڈ کی فلم اوتار اور اوینجر سے بھی کم ہے۔یہ دونوں فلمیں ہالی ووڈ کی بڑے بجٹ والی فلمیں ہیں۔ چندریان 2کامکمل خرچ 978کروڑ ہے جس میں 603کروڑ روپئے مشن کے مصارف اور 375کروڑ روپئے اس کی لانچنگ کے لئے ہیں جبکہ حال ہی میں ریلیزہوئی ہالی ووڈ فلم اوینجرکی تیاری 2443کروڑ روپئے کے بجٹ سے کی گئی ہے۔ ایک اور ہالی ووڈ فلم اوتارجو 2009 میں ریلیز کی گئی تھی اس کا بجٹ 3282کروڑ روپئے رہا۔چندریان 2کے مصارف ہالی ووڈ کی دیگر مقبول فلموں بشمول اسپائیڈرمین 3،ٹائیٹیک (1997)میں ریلیز سے بھی کم ہے۔ٹائیٹکیک کا بجٹ 284,031,919 ڈالرس رہا۔اسرو نے کم مصارف والے پروجیکٹس میں اعزاز حاصل کیا ہے۔
تخمینہ کے مطابق امریکہ نے اپولومشن برائے چاند کے لئے 25 بلین ڈالرس صرف کیے تھے جو موجودہ دورمیں 100بلین ڈالرس ہوتے ہیں۔اس مشن کے ذریعہ نیل آرم اسٹرانگ کو چاند پر بھیجا گیا تھا۔بین الاقوامی تنظیم برائے معاشی امداد و ترقی کی رپورٹ کے مطابق چین کے چینج 4 لونارکرافٹ نے جنوری میں چاند پر قدم رکھا تھا اور اس کے مکمل خلائی مشن پر 8.4 بلین ڈالرس کے اخراجات آئے۔
چندریان 2 کی ایک اور اہم خوبی یہ بھی ہے کہ اس کے تقریبا 30 فیصد ارکان بشمول پروجیکٹ ڈائرکٹر اور مشن ڈائریکٹر خواتین ہیں۔ ان دو خواتین کا اس مشن میں کافی اہم رول رہا ہے۔اس لحاظ سے خواتین کا رول اسرو کے اس شاندار مشن کے لئے کافی اہم رہا۔ملک میں چاہے سیاست ہویا پھر کھیل کود یا پھرکوئی اورشعبہ خواتین کا ہر شعبہ میں کلیدی کردار رہا ہے اور اب سائنس وٹکنالوجی کے ساتھ خلائی پروجیکٹس و مشن میں بھی صنف نازک کا اہم رول دیکھاجارہا ہے۔
چندریان مشن 2کی کمان بھی خواتین کے ہاتھ رہی۔اسروکے ذرائع کے مطابق پروجیکٹ ڈائرکٹر ایم ونیتا الکٹرانکس سسٹم انجینئر ہیں۔ ونیتا جوہندوستان کے ریموٹ سنسنگ سٹلائیٹ کے لئے ڈاٹا ہینڈلنگ سسٹمس کے لئے ذمہ دار ہیں انہوں نے ابتدا میں اس تاریخی ذمہ داری کو قبول کرنے میں ہچکچاہٹ سے کام لیا تاہم بعد ازاں وہ اس کے لئے تیار ہوگئیں۔انہیں 2006میں بہترخاتون سائنس داںکا ایوارڈ دیا گیا تھا۔اس مشن کی ڈائریکٹر ریتوکریدھل ہیں جو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنسس بنگالورو سے ایرواسپیس انجینئرنگ میں ماسٹرس کی ڈگری رکھتی ہیں۔
ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خلائی مشن کی ذمہ داری خواتین کو دی گئی ہے۔ ریتوکی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے ان کو مشن ڈائرکٹر بنایاگیا ہے۔ چندریان 2 میں 30 فیصد خواتین نے الگ الگ ذمہ داری نبھائی ہے۔ ریتوکو راکٹ ویمن آف انڈیا بھی کہا جاتا ہے۔وہ مارس آربیٹر مشن میں آپریشنس ڈائریکٹر بھی رہ چکی ہیں۔ان کے پاس ایرو اسپیس میں انجینئرنگ کی ڈگری ہے۔2007 میں انہوں نے اے پی جے عبدالکلام سے اسروینگ سائنٹسٹ ایوارڈ حاصل کیا تھا۔ ایم ونیتا چندریان 2 میں پروجیکٹ ڈائریکٹر ہیں۔ ونیتا ڈیزائن انجینئر ہیں۔ وہ 2006میں بسٹ ویمن سائنٹسٹ ایوارڈ حاصل کرچکی ہیں۔کئی برسوں سے سٹلائیٹ پرکام کرنے والی ونیتا کو اس مشن کے تمام پہلوو¿ں کو دیکھنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔
پروجیکٹ کا ہر کام ان کی نگرانی میں ہوا۔اسرو کے صرف چندریان 2 مشن میں ہی نہیں بلکہ مریخ کے مشن میں بھی خاتون سائنسدانوں نے اہم کردار ادا کیا۔ہندوستانی خلائی جانچ ایجنسی (اسرو) نے چندریان 2کا مشاہدہ کرنے کی سہولت پہنچاتے ہوئے ایک بڑی گیلری بنائی جس میں عوام کی بڑی تعداد نے چندریان 2کامشاہدہ کیا۔چندریان مشن کو چھوڑنے کے مقام کے حدود میں سبری گریجن کالونی میں تقریباً 60 ایکڑکی جنگلاتی اراضی پر یہ گیلری بنائی گئی تھی جس میں تقریبا ًپانچ ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش رکھی گئی تھی۔ان افراد نے اس بڑے راکٹ کو چھوڑنے کا مشاہدہ کیا۔
اس ماہ کی 15تاریخ کو چندریان مشن 2 میں تکنیکی خرابی کے سبب اس کی لانچنگ کو ملتوی کردیاگیا تھا جس کے سبب اس کا مشاہدہ کرنے کے لئے آئے افراد میں مایوسی دیکھی گئی تھی۔ قبل ازیں آن لائن ناموں کا اندراج کروانے والوںکو سیریل نمبر کے لحاظ سے پاسس جاری کیے گئے جنہوں نے اس راکٹ کو چھوڑنے کامشاہدہ راست کیا۔