چینائی۔ چندریان۔2 کا وکرم لینڈر کامیابی کے ساتھ آربیٹر سے الگ ہوگیا اور اس کے ساتھ ہی چاند کے جنوبی قطب تک پہنچنے کے سفر میں چندریان2 کے نام ایک اورکامیابی درج ہوگئی ہے ۔انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے ٹوئٹ کیا کہ چندریان2 وکرم لینڈر آج دوپہر ایک بجکر 15منٹ پرکامیابی کے ساتھ آربیٹر سے الگ ہوگیا۔اسرو نے کہاکہ آربیٹر اور لینڈر کی سرگرمیاں معمول کے مطابق ہیں اور ان پر نظر رکھی جارہی ہے ۔ اگلا عمل کل آٹھ بجکر 45 منٹ سے نو بجکر 45منٹ کے درمیان ہوگا جس میں گاڑی کو 109کلومیٹر ضرب 120کلومیٹر کی رفتار پر مدار میں قائم کیا جائے گا۔ ا سکے بعد اگلا عمل 4 ستمبر کو تین سے چار بجے کے درمیان میں ہوگا جس میں خلائی گاڑی کی رفتار 36 ضرب 110پر قائم کی جائے گی۔
اسرو کے سائسنداں وکرم لینڈرکو 4 ستمبر کو چاند کے سب سے نزدیکی مدار میں پہنچائیں گے ۔ اس مدار کی ایپوجی (چاند سے سب سے کم دوری) 35کلومیٹر اور پیریجی (چاند سے زیادہ سے زیادہ دوری) 97کلومیٹر ہوگی۔اس سے پہلے اتوارکو خلائی گاڑی چاند کے پانچویں اورآخری مدار میں داخل ہوگئی تھی جس کے بعد آج لینڈر وکرم آربیٹر سے الگ ہوگیا۔ہندستانی ترنگا لیکر جارہا چندریان2 ستمبر کی 7 تاریخ کو چاند کے جنوبی قطب علاقہ میں سافٹ لینڈنگ کرے گا اور اس دوران پرگیان نام کا روور لینڈر سے الگ ہوکر 50 میٹر کی دوری تک چاند کی سطح پرگھوم کر تصاویر لے گا۔
اس مشن میں چندریان2 کے ساتھ مجموعی طورر 13سائنسی آلات بھیجے جارہے ہیں۔ان میں طرح طرح کے کیمرے ، اسپیکٹرومیٹر، راڈار، پروب اور سسمو میٹر شامل ہیں۔امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا ایک پیسیو پے لوڈ بھی اس مشن کا حصہ ہے جس کا مقصد زمین اورچاند کے درمیان کی بالکل ٹھیک دوری کا پتہ لگانا ہے ۔اسرو نے کہا کہ اس مہم کے ذریعہ ہمیں چاند کے بارے میں مزید معلومات مل سکیں گی۔ وہاں موجود معدنیات کے بارے میں بھی اس مشن سے پتہ لگنے کی امید ہے ۔ چاند پر پانی کی دستیابی اور اس کی کیمیائی ساخت کے بارے میں بھی پتہ چل سکے گا۔اس مہم میں پر تقریباََ 1000کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ یہ دیگر ممالک کے مقابلہ میں کافی کم ہے ۔ اگر یہ مہم کامیاب رہتی ہے تو ہندستان روس، امریکہ اور چین کے بعد چاند کی سطح پر روورکو اتارنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔ اس برس کی شروعات میں اسرائیل کی چاند پر اترنے کوشش ناکام رہی تھی۔