Monday, April 21, 2025
Homesliderچند کمپنیوں کا فائدہ ملک کی معشیت بہتر ہونے کی ضامن نہیں...

چند کمپنیوں کا فائدہ ملک کی معشیت بہتر ہونے کی ضامن نہیں :سونیا گاندھی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ کانگریس صدرسونیا گاندھی نے کہا ہے کہ حکومت کے ترجمان مسلسل معیشت کو بہتر بنانے کی بات کررہے ہیں لیکن اس کا اثر زمین پرکہیں نظرنہیں آرہا ہے جبکہ اس کا فائدہ صرف چند منتخب سرمایہ داروں کو ہی مل رہا ہے ۔آج یہاں پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ کچھ حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور چند کمپنیوں کو فائدہ پہنچانا نہ تو معیشت میں بہتری ہے اور نہ ہی یہ کوئی اقتصادی ترقی ہے ۔ عام آدمی کو ترقی کے ثمرات نہیں مل رہے ، بے روزگاری عروج پر ہے اور لوگوں کے کاروبارٹھپ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کو بہترنہیں کررہی ہے بلکہ بینکوں، انشورنس کمپنیوں، عوامی شعبوں کی کمپنیوں، ریلوے ، ایرپورٹس وغیرہ کو فروخت کر کے پیسہ اکٹھا کررہی ہے ۔ گزشتہ سات دہائیوں کے دوران بہت محنت سے عوامی شعبوں کی کمپنیاں بنائی گئی ہیں لیکن مودی حکومت انہیں تباہ کرنے میں لگی ہوئی ہے اورسرکاری کمپنیاں عجلت میں بیچی جارہی ہیں۔کانگریس صدر نے کہا کہ نومبر 2016 میں جب وزیر اعظم نریندر مودی نے نوٹ بندی کی تھی  تب سے ملک کی معیشت گرنے لگی تھی اورانہیں ابھی تک اس کی سمجھ نہیں آئی ہے ۔ معیشت میں تیزی سے بحالی کے حکومتی دعوے بےمعنی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ جاننا ضروری ہےکہ یہ اصلاحات کس کے لیے کی جارہی ہیں۔

انہوں نے مہنگائی کو عام لوگوں کی کمر توڑنے والی قراردیتے ہوئے کہا کہ حکومت اسے روکنے میں ناکام ہورہی ہے ۔ انہوں نے تیل کی حالیہ کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ قیمتیں عام آدمی کی رسائی میں ہونی چاہئیں۔کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کے مسئلہ پرسنجیدہ نہیں ہے لیکن کانگریس کسانوں کے ہر مسئلہ پر ان کے ساتھ کھڑی ہے اور کسانوں کے مطالبے کے لئے سڑک سے پارلیمنٹ تک لڑے گی۔حکومت نے زراعت سے متعلق تینوں قوانین کو غیر جمہوری طور پر واپس لے لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسان اپنے مطالبات کے حق میں گزشتہ 13 مہینوں سے احتجاج کررہے ہیں لیکن حکومت نے ان کی باتوں پر کان دھرے بغیر اور ان کی بات سنے بغیر زراعت سے متعلق تینوں قوانین کو واپس لے لیا ۔