Tuesday, April 22, 2025
Homesliderچکن بھی اب عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہونے لگا

چکن بھی اب عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہونے لگا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔بونال کے تہواروں کے دوران  مرغی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہونے کے بعد سے چکن عام  لوگوں کی پہنچ  سے باہر ہوگیا ہے۔ مرغی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے تاہم  گزشتہ موسم گرما کے دوران کچھ راحت  کا مظاہرہ کیا  لیکن بارشوں کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے ۔ پچھلے ایک ہفتہ سے 10 دن کے دوران  مرغی کی قیمتیں پچھلے 180 روپے فی کلو سے بڑھ کر 280 روپے فی کلو ہوگئی ہیں ، جس میں 100 روپے فی کلو تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

گزشتہ  روز مارکیٹ میں ایک کلو مرغی 260 سے 280 روپے کے درمیان فروخت ہوئی۔ تاہم  خوردہ مارکیٹ میں  ایک کلو مرغی 300 روپے میں فروخت ہورہی تھی۔ تھوک فروش قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ طلب اور فراہمی  میں مماثل ہے۔ جڑواں شہروں کے عوام  کی طرف سے مرغی کے استعمال میں غیرمعمولی اضافے کے ساتھ فراہمی  مانگ کے مطابق نہیں ہے۔ گذشتہ مئی اور جون کے دوران  ناکافی پیداوار کی وجہ سے قیمت  میں  اضافہ ہوا جو مطالبہ کو پورا کرنے میں ناکام ہے۔

 پولٹری فامر کے مالکین نے موجودہ بونال تہوار کے دوران زیادہ قیمت پر مرغی کو فروخت کرنے کیلئے ویٹ اور واچ رویہ اپنایا ہے۔یہ  لوگ چکن کی قیمتوں میں مزید اضافے کی توقع کر رہے ہیں۔ گویا چکن کی بڑھتی قیمتیں کافی نہیں ہیں ، مٹن بھی 720 روپے کلو میں فروخت ہورہا ہے۔ اس کے باوجود  مٹن شاپس کے سامنے طویل  قطار لگی ہوئی ہیں  حالانکہ اس وقت بقر عید کا موقع ہے لیکن اس کے باوجود مٹن ک قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔

علاوہ ازیں  ایک کلو دیسی  مرغی 650 سے 700 روپے کی قیمت میں فروخت ہورہی ہے۔ جہاں تک انڈوں کا تعلق ہے تو تھوک فروش ایک درجن انڈے 58 سے 60 روپے کے درمیان فروخت کررہے ہیں جبکہ خوردہ فروش ان کو 70 روپے درجن میں فروخت کررہے ہیں۔ ایک تخمینے کے مطابق گزشتہ کچھ دنوں کے دوران جی ایچ ایم سی کی حدود میں مرغی کا استعمال تقریبا دگنا ہوچکا ہے اور تاجروں کو قیمتوں میں اضافے کرنے  پر  مجبور ہونا پڑرہا ہے۔ پچھلے چھ مہینوں کے دوران مرغی کی فروخت کے مقابلے میں حالیہ عرصے میں فروخت میں دوگنا اضافہ ہوا ہے کیونکہ ڈاکٹروں کے مشورے پر لوگ تھوڑی مدت کے بعدہی  مرغی دوبارہ استعمال کررہے ہیں ۔ در حقیقت مرغی کے کاروبار کرنے والوں کو طلب کے مطابق چکن کی فراہمی میں مشکل پیش آرہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہفتے کے دن جی ایچ ایم سی کی حدود میں ایک لاکھ کلو مرغی فروخت کی جارہی ہے۔ ہول سیل ڈیلروں نے کہا ہے کہ اب مرغی کی طلب یومیہ 1.5 سے 2 لاکھ کلوگرام تک جا پہنچی ہے۔