دبئی ۔ایان مورگن کی قیادت والی ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز آئی پی ایل میں تیسری مرتبہ اور مہندر سنگھ دھونی کی قیادت والی چینائی سوپر کنگز چوتھی مرتبہ خطاب جیتنے کے مقصد سے آج فائنل میں آمنے سامنے ہوں گی۔ یہ چینائی سوپرکنگز کا نواں فائنل ہے جبکہ کولکتہ کی ٹیم تیسری مرتبہ فائنل کھیلے گی۔ دونوں ٹیموں نے لیگ مرحلے میں ٹاپر رہنے والی دہلی کیپٹلز کو شکست دی اور فائنل میں داخلہ حاصل کیا ۔ چینائی سوپر کنگز نے پہلے کوالیفائر میں دہلی کو چار وکٹوں سے جبکہ کولکتہ نے کل سنسنی خیز مقابلے میں دہلی کو تین وکٹوں سے شکست دی۔
آج فائنل میں چینائی اورکولکتہ کے درمیان زبردست مقابلہ متوقع ہے ۔ دو مرتبہ کے فاتح کولکتہ کے لیے یہ تیسرا فائنل ہے اور اس نے اپنے پچھلے دونوں فائنل جیتے ہیں ، جبکہ چینائی سوپر کنگز کے لیے یہ نواں فائنل میچ ہوگا اور وہ تین مرتبہ فاتح رہی ۔کولکتہ کے کپتان مورگن اور چینائی کے کپتان دھونی میدان میں کافی پرسکون رہتے ہیں لیکن کارکردگی کے لحاظ سے دونوں کپتانوں میں بہت فرق ہے ۔ دھونی نے دہلی کے خلاف پہلے کوالیفائر میں صرف چھ گیندوں میں ناٹ آوٹ 18 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو ایک ناممکن نظر آنے والی جیت دلائی جبکہ دوسرے کوالیفائر میں مورگن بغیر کوئی رن بنائے پویلین چلے گئے تھے لیکن راہول ترپاٹھی نے روی چندرن اشون کے آخری اوورکی پانچویں گیند پر سیدھے چھکا لگاکر کے کے آر کو فائنل میں پہنچا یا تھا۔
چینائی کو تجربہ کار کھلاڑیوں اور نوجوان اوپنر رتوراج گائیکواڈ سے امید رہے گی ۔ شاندار فارم میں کھیل رہے گائیکواڈ ٹورنمنٹ میں 600 سے زیادہ رنز بناچکے ہیں جبکہ ابھی فائنل باقی ہے ۔ تجربہ کی بات کی جائے تو کپتان دھونی کی عمر 40 سال سے زیادہ ہوچکی ہے جبکہ ڈیون بریوو 38 سال، فاف ڈوپلیسیس 37 سال، روبن اتھپا 36 سال، امباٹی رائیڈو 36 سال، معین علی 34 سال اور رویندر جڈیجہ 32 سال سے زائد ہوچکے ہیں ۔ان تجربہ کار کھلاڑیوں کو فائنل میں کولکتہ کے موجود تین عالمی معیار کے اسپنروں سے نمٹناہوگا جن میں ورون چکروتی کا اوسط 6.40 ، سنیل نارائن 6.44 اور شکیب الحسن کا 6.64 ہے ۔ تینوں اسپنرز نے اب تک بہت اچھی بولنگ کی ہے ۔ تاہم یہ دیکھنا بہت دلچسپ ہوگا کہ فائنل جیسے بڑے میچ میں تینوں کی کارکردگی کیا ہوگی۔
چوتھی بار چینائی سوپر کنگز کی جیت اس بات پر بھی منحصر ہوگی کہ ان کے تجربہ کار بیٹسمین ان تینوں اسپنرزکو فائنل میں کیسے کھیلتے ہیں۔کولکتہ کی بیٹنگ کی ذمہ داری اس کے نوجوان اوپنر وینکٹیش ایئر اور شبمن گل پر ہوگی جنہوں نے دوسرے کوالیفائر میں اوپننگ شراکت میں 96 رنز جوڑے تھے ۔ ایئر نے شاندار نصف سنچری اسکور کی تھی۔آئی پی ایل کا فائنل بھی دونوں کپتانوں کے درمیان کا بھی مقابلہ ہوگا۔ مورگن بھی دھونی کی طرح میدان میں پرسکون رہتے ہیں ۔ دھونی کو آئی پی ایل کے فائنل میں کھیلنا کا کافی تجربہ ہے اور وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ فائنل کے دباؤمیں کیسے مظاہرہ کرنا ہے ۔ مورگن کا بیٹ اب تک خاموش ہے لیکن انگلینڈ کی ٹیم کے لئے ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان مورگن بھی بخوبی واقف ہیں کہ کیسے انہیں جیت حاصل کرنی ہے ۔ دونوں کی کپتانی اس فائنل کا فیصلہ کرے گی۔