نئی دہلی ۔آئی پی ایل میں آج کھیلے جانے والے مقابلہ میں سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف مہندر سنگھ دھونی کی زیرقیادت چینائی سوپرکنگس کو پسندیدہ موقف حاصل رہے گا جیسا کہ گذشتہ مقابلہ میں رائل چیلنجرس بنگلور کو شکست دینے کے بعد چینائی کے جہاں حوصلے کافی بلند ہیں وہیں دہلی کے خلاف سنسنی خیز اور اعصاب شکن مقابلہ کے بعد سوپر اوور میں شکست نے حیدرآباد کے مسائل کو مزید بڑھادیا ہے جو ٹورنمنٹ میں پہلے ہی مڈل آرڈر کی ناکامی کی وجہ سے مسلسل شکست برداشت کررہی ہے۔
مہندر سنگھ دھونی کی زیرقیادت چینائی سوپرکنگس نے ٹورنمنٹ کے افتتاحی مقابلہ میں شکست کے بعد شاندار واپسی کرتے ہوئے متواتر چار فتوحات حاصل کی ہیں اور امید کی جارہی ہیکہ کل وہ فیروزشاہ کوٹلہ میدان پر کامیابی کیلئے پسندیدہ موقف کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ تین مرتبہ کی چمپئن چینائی نے 2020ءکے مایوس کن مظاہروں کو پس پشت ڈالتے ہوئے رواں سیزن ایک نئی تاریخ رقم کرنے کی سمت گامزن ہے۔ آل راونڈر رویندر جڈیجہ ٹیم کیلئے کافی اہم کھلاڑی ثابت ہورہے ہیں۔ جڈیجہ نے گذشتہ مقابلہ میں بنگلور کے فاسٹ بولر ہرشل پٹیل کے آخری اوور میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے فام میں ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
اوپنر فاف ڈوپلیسی اور روتوراج گائیکواڈ ٹیم کو بہترین شروعات فراہم کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں تو دوسری جانب سریش رائنا اور امباتی رائیڈو کے علاوہ کپتان مہندر سنگھ دھونی سے ہی ایک بڑی اننگز کی امید ہے۔ چینائی کے بیٹسمینوں کو رشید خان کے حملوں کا اندازہ ہے اور وہ ان کے خلاف محتاط رویہ اختیار کرسکتے ہیں کیونکہ ان کے علاوہ حیدرآباد میں دیگر کوئی بولر ایسا نہیں جو ان کے بیٹسمینوں کو پریشان کرسکے۔ حیدرآباد کا زیادہ تر انحصار بیرونی کھلاڑیوں پر جس کی قیادت ڈیوڈ وارنر کررہے ہیں تاہم ان کے ذریعہ اب تک کوئی بڑی اننگز سامنے نہیں آئی ہے جبکہ جانی بیرسٹو نے ٹیم کو ملنے والی واحد کامیابی میں شاندار نصف سنچری اسکور کی تھی۔
علاوہ ازیں نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن پھر ایک مرتبہ ٹیم کیلئے اہم کھلاڑی ثابت ہورہے ہیں۔ ان چاروں کے علاوہ ٹیم میں کوئی ایسا کھلاڑی نہیں جس سے کامیابی کی امید کی جاسکتی ہے۔ حیدرآباد کا زیادہ تر انحصار ان چار کھلاڑیوں پر ہی ہورہا ہے جس کی وجہ سے ٹیم کو مسلسل ناکامی برداشت کرنی پڑرہی ہے۔ ابتدائی پانچ مقابلوں کے باوجود ٹیم کو قطعی 11 کھلاڑیوں کا بہتر انتخاب کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کپتان وارنر کو بھی اپنا ناقص فام جلد ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ چینائی کے فاسٹ بولر دیپک چہر جو کہ شاندار فام میں موجود ہے، وہ حیدرآبادی اوپنرس کیلئے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ رویندر جڈیجہ اور عمران طاہر کے ساتھ سام کرن بھی حیدرآباد کے مڈل آرڈر کو جلد نمٹا سکتے ہیں۔ حیدرآبادی بولنگ شعبہ اپنے تجربہ کار فاسٹ بولر بھونیشور کمار کے مہنگے ثابت ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں جبکہ یارکر کے ماہر ٹی نٹراجن کے بھی زخمی ہوکر ٹورنمنٹ سے باہر ہونے سے حیدرآباد کو مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ حیدرآباد کیلئے چینائی کے خلاف اپنے محدود وسائل کو استعمال کرتے ہوئے کامیابی حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا اور اس مقابلہ میں شکست کا مطلب اس کیلئے پلے آف میں رسائی کی راہ مزید مشکل ہوجائے گی۔