Friday, March 29, 2024
Homesliderچین کے خلاف ہندوستان کو سائبر دنیا میں طاقت ور ہونا اشد...

چین کے خلاف ہندوستان کو سائبر دنیا میں طاقت ور ہونا اشد ضروری

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔اس دور جدید میں یہ سب پر عیاں ہے یہ وقت آمنے سامنے اپنی طاقت آزمانے کا نہیں ہے بلکہ طاقتور ممالک سائبر ٹکنالوجی اور سائبر دنیا میں اپنی طاقتوں کا لوہا منوارہے ہیں اور ان حالات میں جہاں ہندوستان کی توجہ پاکستان پر ہے لیکن اصل میں سائبرد نیا میں اسے چین سے نمٹنا اصل چیلنج ہے ۔

 چین اور پاکستان کی جانب سے دوہرے فوجی چیلنج سے نمٹنے کی حکمت عملی پر کام کرنے والے ہندوستان کو ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ چین کو اسٹریٹجک اعتبار سے شکست دینے کے لئے جلد سائبر دنیا میں حملہ کرنے کی اہلیت حاصل کرنی ہوگی۔ معروف اسٹریٹجک مفکر ہرش وی پنت نے 15 ممالک میں اسٹریٹجک موضوعات پر کام کرنے والی تنظیم انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈی کے ایک مطالعہ کے حوالے سے ایک مضمون میں کہا ہے کہ ہندوستان کی پوری سائبر طاقت پاکستان کے خلاف ہے  جبکہ چین سائبر دنیا میں مہلک حملے کررہا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہماری اسٹریٹجک حکمت عملی کا محور ایک طویل عرصے سے پاکستان ہے جس کی وجہ سے ہمارے ادارے بھی پاکستان پر مبنی ہیں لیکن بدلتے وقت میں پاکستان اور چین کو الگ دیکھنا غلط ہے ۔ ہندوستان کے لئے دو محاذ جنگ ہے ۔ بہت سے کام چین خودنہیں کرے گا لیکن پاکستان اپنی طرف سے کرے گا۔ اسی لئے ہندوستان کے لئے یہ ضروری ہوگیا ہے کہ وہ پاکستان کو چین کی پراکسی (نقل  )کے طور پر دیکھے۔ تاہمپچھلے سال گلوان کے واقعہ کے بعد ذہنیت بدل رہی ہے اور ہم نے دیکھا ہے کہ اب ہر شعبے میں کس طرح چین پر توجہ ہے ۔ مطالعہ میں ہندوستان کی سائبر جنگی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے پنت نے کہا ہے کہ سائبر جنگ کے معاملے میں ہندوستان کی کم تیاریاں اور زیادہ کمیاں ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ چین اور پاکستان دونوں عام ممالک نہیں ہیں۔ ایک طرف پاکستان ہے جہاں فوج بہت طاقت ورہے اور ایک طرح سے وہی ریاست ہے ۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی پرفوجی ترجیحات غالب ہیں۔ دوسری طرف چین ہے جو شفاف نہیں ہے اور سچ کو چھپانے میں مہارت رکھتا ہے ۔ یہاں تک کہ امریکہ جیسے ملک کو نہیں معلوم کہ وہاں کیا چلتا ہے ۔ چین میں بھی گزشتہ کچھ برسوں میں فوج کا غلبہ بڑھ گیا ہے ۔