Friday, April 19, 2024
Homesliderکاشی وشوناتھ مندر۔ گیانواپی مسجد مقدمہ کی سماعت 6 جولائی تک ملتوی

کاشی وشوناتھ مندر۔ گیانواپی مسجد مقدمہ کی سماعت 6 جولائی تک ملتوی

- Advertisement -
- Advertisement -

پریاگ راج۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعہ کو کاشی وشوناتھ مندر۔گیانواپی مسجد مقدمہ کی سماعت 6 جولائی تک ملتوی کر دی۔ وارانسی کی انجمن اتحادیہ مسجد اور دیگر کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کے بعد جسٹس پرکاش پاڈیا نے سماعت کی اگلی تاریخ 6 جولائی مقرر کی۔واضح رہے کہ وارانسی کی ضلعی عدالت میں اصل مقدمہ سال 1991 میں دائر کیا گیا تھا، جس میں وارانسی کے قدیم مندر کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا تھا جہاں گیانواپی مسجد موجود ہے۔وارانسی کی عدالت نے 8 اپریل 2021 کو ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی اور صدیوں پرانی گیانواپی مسجد کا جامع سروے کرنے کا حکم دیا۔
درخواست گزاروں نے 8 اپریل کے حکم کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وارانسی عدالت کا حکم غیر قانونی اور اس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ عرضی میں کہا گیا کہ آیا یہ تنازعہ وارانسی کی عدالت میں برقرار ہے یا نہیں، یہ الہ آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے پیگاسس جاسوسی کے مبینہ مقدمہ  کی تحقیقات کے لیے اس کی طرف سے مقرر کردہ تکنیکی اور نگران کمیٹیوں کے لیے رپورٹس جمع کرانے کی آخری تاریخ بڑھا دی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ 29 متاثرہ موبائل فونز کی اسرائیلی اسپائی ویئر کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور یہ عمل چار ہفتوں کے اندر مکمل ہونا چاہیے۔
چیف جسٹس آف انڈیا این۔ وی رامن کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ تکنیکی کمیٹی اسپائی ویئر کے لیے متاثرہ موبائل فونز کی جانچ کر رہی ہے اور اس نے صحافیوں سمیت کچھ لوگوں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے ہیں۔بنچ نے کہا کہ متاثرہ آلات کی جانچ کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔اس نے کہا کہ تکنیکی کمیٹی کی تحقیقات مئی کے آخر تک مکمل ہو سکتی ہے اور پھر نگران جج بنچ کے غور کے لیے ایک رپورٹ تیار کرے گا۔جسٹس رمنا نے کہا اس عمل کو تکنیکی کمیٹی کو چار ہفتوں کے اندر مکمل کرنا چاہئے اور نگران جج کو مطلع کرنا چاہئے۔ اس کے بعد نگران جج اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔ جولائی میں معاملے کی فہرست بنائیں۔