حیدرآباد ۔شہر حیدرآباد کے مشہور محلے کالا پتھر کے علاقے بشارت نگر کے رہائشیوں کو اس وقت سانس لینا بھی دشوار ہوچکا ہے ۔ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ اس علاقے میں کورونا کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے اور انہیں سانس لینے میں دشواری ہورہی ہے بلکہ یہاں کھلے مقامات پر کچرے کے انبار لگائے جارہے ہیں جس سے یہاں کے عوام کو سانس لینے میں بھی دشواری ہورہی ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کےلئے عوام نے جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں سے متعدد مرتبہ رابطہ قائم کیا لیکن ہر کوشش رائیگا ں گئی ہے۔
اس علاقے میں خالی جگہ پر کچرے کا سامان پھینک دیا گیا ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ کچرا کے ڈھیربلند ہی ہو رہا ہے ۔ آس پاس کے رہائشیوں نے متعلہ حکام سے اس کی شکایت کی۔ علاقہ مکینوں نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے خلاف کوڑا کرکٹ اکٹھا کرنے میں ناکامی پر برہمی کا اظہار کیا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ پچھلے ایک مہینے سے کچرے کا ڈھیر لگا ہوا ہے اور ان کے علاقے کی بیشتر سڑکیں کوڑے دان سے ڈھکی ہوئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ متعدد شکایات کے باوجود کچرا صاف نہیں کیا گیا۔ کوڑے دان کی موجود گی اور گندی بو سے پریشان شہری حکام سے شکایت کرتے ہوئے تنگ آچکے ہیں کیونکہ ایک ماہ سے ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ مقامی مکینوں کے مطابق کچرے میں اضافے کا مطلب کتوں اور مویشیوں کی بڑی تعداد کی موجودگی بھی ہے۔ وہ کچرے کو سڑک پر گھسیٹتے ہیں اور پوری گلی میں گندگی پھیلاتے ہیں۔ کچرے گنڈی سے بدبو آ رہی ہے۔ اس پر مچھر ، مکھی اور دیگر کیڑوں میں اضافہ ہوا ہے ۔
اس موقع پر مقامی کارکن مقصود نے کہا کہ ایچ ایم سی کے مقامی عہدیدار عوامی شکایات کو نظرانداز کررہے ہیں۔ یہ بات کچھ دن سے مشاہدہ کیا گیا ہے کہ جی ایچ ایم سی عہدیدار جی ایچ ایم سی ایپ کے ذریعے لوگوں کی طرف سے درج شکایات کا جواب نہیں دے رہے ہیں۔ اس سے قبل اس پر فوری کارروائی کی گئی تھی۔
بشارت نگر میں رنجن کالونی روڈ کے رہائشی 32 سالہ سلیم خان نے کہا کہ یہاں تک کہ اگر میرا مکان اس سڑک سے تھوڑا سا دور ہے جہاں کوڑے کے ڈھیر لگے ہیں اس کوڑے دان کی وجہ سے بدبو آتی ہے۔ جب بھی ہم اس سڑک کو عبور کرتے ہیں تو یہ لمحہ ہمارے لئے کافی پریشان کن ہوتا ہے ۔ بدبو آ رہی ہے اور سڑک کوڑے سے بھری ہوئی ہے اور چلنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہم شکایت کرتے ہوئے تھک چکے ہیں کیونکہ متعدد شکایات کے باوجود کچھ نہیں بدلا ہے ۔ جب رہائشیوں نے پیر کو ٹویٹر پر دوبارہ شکایت کی تو جی ایچ ایم سی نے صرف اتنا کہا کہ وہ متعلقہ عہدیداروں کو آگاہ کریں گے۔