نئی دہلی ۔ صدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کووند نے کالے دھن اور بدعنوانی پر روک لگانے کی بابت حکومت کے عزائم کودہراتے ہوئے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ اس مہم کو اور تیز کیا جائے گا۔ کووند نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت ملک میں بدعنوانی روکنے کے لئے پابند عہد ہے اور اس سمت میں متعدد قدم اٹھائے گئے ہیں۔ ملک کو یقین دلایا کہ کالے دھن کے خلاف شروع کی گئی مہم اور تیز رفتار سے آگے بڑھائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال میں چار لاکھ 25 ہزار ڈائرکٹرزکو نااہل قراردیاگیا ہے اور تین لاکھ 50 ہزار مشتبہ کمپنیوں کے رجسٹریشن کومنسوخ کیا جا چکا ہے ۔صدر نے اقتصادی جرائم کرکے بیرون ملک فرارہونے والوں پر قابو کے لئے بنائے گئے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھگوڑے اور اقتصادی مجرم ایکٹ اس معاملہ میں بہت مفید ثابت ہو رہا ہے ۔
اب ہمیں 146 ممالک سے معلومات حاصل ہو رہی ہے ، جس میں سوئٹزرلینڈ بھی شامل ہے ۔ ان میں سے 80 ممالک ایسے ہیں جن سے ہماری معلومات کے خودکار طریقے سے تبادلہ کرنے کا بھی معاہدہ ہوا ہے ۔ جن لوگوں نے بیرون ملک کالا دھن جمع کررکھاہے ، اب ہمیں ان سب کی معلومات حاصل ہو رہی ہے ۔بدعنوانی پر قد غن لگانے کی سمت میں کوڈ آف بینک کرپٹسی اینڈ ریفیوژل ڈس ابیلٹی ایکٹ کو ملک کے سب سے بڑے اور مؤثر اقتصادی اصلاحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے عمل میں آنے کے بعد براہ راست اور بالواسطہ طور پر بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کی ساڑھے تین لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم کا تصفیہ ہوا ہے ۔
صدر کووند نے براہ راست فائدہ منتقلی (ڈی بی¸ ٹی) کی اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 400 اسکیموں کی رقم براہ راست فائدہ اٹھانے والوں کے اکاؤنٹ میں پہنچائی جارہی ہے ۔گزشتہ پانچ برسوں کے دوران سات لاکھ 30 ہزار کروڑ روپے ڈی بی ٹی کے ذریعہ منتقل کئے گئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ41 ہزارکروڑ روپے غلط ہاتھوں میں جانے سے بچے ہیں انہوں نے کہا کہ تقریبا آٹھ کروڑ غلط فائدہ اٹھانے والوں کے نام ہٹا دیئے گئے ہیں۔