Monday, June 9, 2025
Homesliderکامیابی کےلئے ٹی آر ایس کی نظریں نئے رائے دہندوں پر

کامیابی کےلئے ٹی آر ایس کی نظریں نئے رائے دہندوں پر

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ گریجویٹ کونسل نشستوں پر ٹی آر ایس نے کامیابی کیلئے نئی حکمت عملی تیار کی ہے جس کے تحت پارٹی صرف اُن رائے دہندوں پر توجہ مرکوز کررہی ہے جن کے نام پہلی مرتبہ  فہرست رائے دہندگان میں شامل کروایا گیا ہے ۔اطلاع کے مطابق  ٹی آر ایس کی جانب سے دونوں حلقہ جات میں فی کس 2 لاکھ نئے  ووٹرس فہرست میں شامل کئے گئے۔ دونوں حلقہ جات میں رائے دہندوں کی مجموعی تعداد 5 لاکھ سے زیادہ ہے اور  ٹی آر ایس کو یقین ہے کہ اگر پارٹی کی جانب سے شامل کئے گئے رائے دہندے 60 فیصد تک رائے دہی میں حصہ لیں تو اس کے امیدوار کی کامیابی یقینی ہوجائے گی۔

چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور کے ٹی راما راؤنے انتخابی حکمت عملی کے متعلق اجلاسوں میں پارٹی قائدین کو نئے رائے دہندوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت دی ہے۔ دونوں نے، ارکان پارلیمنٹ، انچارج ، ارکان مقننہ اور سینئر قائدین کے ساتھ اجلاس منعقد  کیا اور ضروری ہدایات دی گئی  ہیں۔ انٹلیجنس اور دیگر ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کو بنیاد بناکر انتخابی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب کسی  برسراقتدار پارٹی نے رائے دہندوں کی فہرست میں نئے افراد کے ناموں کی شمولیت پر زیادہ  توجہ مرکوز کی ہے ۔

یہاں اس   بات کا تذکرہ بھی اہم ہےکہ  گذشتہ ایم ایل سی انتخابات میں حیدرآباد حلقہ سے بی جے پی کی کامیابی کے بعد ٹی آر ایس نے اپنے حامی رائے دہندوں کو فہرست  میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ۔ وزراءاور ارکان مقننہ، گرام پنچایتوں تک پہنچ کر گریجویٹ افراد کے ناموں کو ووٹر لسٹ میں شامل کرنے کی مہم کو یقینی بنایا ہے ۔ 6 اضلاع میں 4 لاکھ سے زیادہ نام ٹی آر ایس کی جانب سے شامل کروائے گئے۔ پارٹی کے 60 لاکھ بنیادی ارکان  میں گریجویٹس کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے ناموں کو شامل کروایا گیا جس کے نتیجہ میں 2015کے مقابلہ اس مرتبہ رائے دہندوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔