Wednesday, April 23, 2025
Homeہندکانگریس اور راہول معافی مانگیں : پرساد

کانگریس اور راہول معافی مانگیں : پرساد

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ بی جے پی نے رافیل معاملہ میں سپریم کورٹ کے آج کے فیصلہ کو سچائی اور ملک کی سلامتی کی فتح کے علاوہ مودی حکومت کی ایمانداری پر عدالت کی مہر قراردیا ہے اور کانگریس پارٹی اور اسکے سابق صدر راہول گاندھی سے ملک سے باقاعدہ معافی مانگنے کامطالبہ کیاہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے یہاں بی جے پی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ سپریم کورٹ نے رافیل کے سلسلہ میں 14دسمبر 2018کو اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کی عرضی کو آج خارج کردیا ۔آج کے اس فیصلہ سے سچائی اور ملک کی سلامتی کی فتح ہوئی ہے اور مودی حکومت کے ایماندارانہ فیصلہ پر سپریم کورٹ کی مہر لگی ہے ۔

انھوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلہ کے بعد کانگریس اور اس کے سابق صدر راہول گاندھی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک سے باقاعدہ معافی مانگیں اور بتائیں کہ کانگریس اور وہ رافیل کے تعلق سے جھوٹ کی بنیاد پر اتنا جارحانہ ،بے بنیاد ،شرمناک مہم کیوں اور کس کے اشارے پر چلارہے تھے ۔انھوں نے کہاکہ جن کے پورے ہاتھ جیپ گھپلہ لیکر اسکارپین آبدوز اور اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر تک دفاعی سودوں میں بدعنوانی سے رنگے ہیں، وہ ملک کی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کو امداد یافتہ پروگرام کی طرح انصاف درخواست کی شکل میں پیش کررہے تھے ۔

انھوں نے 14دسمبر 2018کے فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ خیالات اور سوچ کسی گھپلہ کی جانچ کی بنیاد نہیں بن سکتے ۔ سپریم کورٹ نے طیارہ خریدنے کے لیے فیصلہ کے عمل، تجزیہ ،آف سیٹ تعین وغیرہ میں کسی طرح کی گڑ بڑ نہیں پائی اور گاندھی کے سبھی الزامات کوغلط ماناہے ۔عدالت نے یہ بھی کہاکہ ملک کی سلامتی کے لیے فوج کو مناسب ٹکنالوجی ، اسلحہ اور دیگر سازوسامان ملے یہ ملک کی سلامتی کے لیے ضروری ہے ۔

 پرساد نے کہاکہ کانگریس اور راہول گاندھی ایک بار 14دسمبر 2018کو سپریم کورٹ میں ہارنے کے بعد عام انتخابات میں عوام کی سب سے بڑی عدالت میں بھی یہ معاملہ لیکر گئے تھے ۔ وہاں بھی زبردست شکست ہوئی ۔ اس کے بعد نظر ثانی کی عرضی خارج ہوگئی ۔راہول گاندھی نے ملک کے ایماندار اور مقبول لیڈرکو چورکہا ۔ فرانس کے صدر ایمینوئیل میکراں اور سابق صدر فرانکوا اولاند کو بدنام کیا اورپارلیمنٹ میں غلط بیانی کی جس کے بعد فرانس حکومت کو اجلاس کے دوران ہی بیان جاری کرنا پڑاتھا ۔انھوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ متفقہ ہے اور تینوں ججوں نے ایک رائے ظاہر کی ہے ۔