حیدرآباد : کانگریس کے سینئیر رہنما اور متحدہ آندھرا پردیش کے سابق وزیر،ایم مکیش گوڑ پیر کی سہ پہر یہاں چل بسے۔ان کی عمر 60سال تھی۔وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور کچھ عرصہ سے علیل تھے۔ان کی حالت تشویشناک ہونے پر ان کے کنبہ کے افراد نے انہیں اتوار کی رات اپولو اسپتال میں داخل کروایا،جہاں آج سہ پہر انہوں نے آخری سانس لی۔ان کے پسماندگان میں دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔
یکم جولائی 1959کو پیدا ہو ئے مکیش گوڑ،تین بار متحدہ آندھرا پردیش اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے۔وہ پہلی بار 1989میں اسمبلی میں داخل ہوئے اور حیدرآباد کے مہاراج گنج حلقہ سے 2004میں اپنی نشست برقرار رکھی۔2009میں انہوں نے گو شہ محل اسمبلی حلقہ سے انتخاب جیت لیا۔وہ دو بار وزیر مقرر ہوئے۔
انہوں نے 2007میں بی سی بہبود کے وزیر اور متحدہ آندھرا پردیش حکومت میں 2009میں وزیر برائے مارکیٹنگ کے طور پا کام کیا۔وہ 30سال کانگریس میں رہے۔
عثمانیہ یونیورسٹی سے بیچلر آف آرٹس میں گریجویشن کے بعد،مکیش گوڑ نے کانگریس سے وابستہ این ایس یو آئی میں شامل ہوکر اپنے سیاسی کیر ئیر کا آغاز کیا۔اور یوتھ کانگریس میں فعال کردار ادا کیا۔انہوں نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا اور 1986میں جام باغ سے کارپوریٹر کی حیثیت سے کامیابی حاصل کی۔
بعد میں 1989اور 2004میں،انہوں نے کانگریس کے ٹکٹ پر مہاراج گنج سے اور2009میں گا شہ محل سے کامیاب انتخاب لڑا۔انہوں نے 2007میں وائی ایس راجشیکھر ریڈی کابینہ میں بی سی بہبود ی کے وزیر کے طور پر اور 2009میں کرن کمار ریڈی کابینہ میں وزیر برائے مارکیٹنگ کی حیثیت سے کام کیا تھا۔2014اور 2018کے اسمبلی انتخابات میں،مکیش گوڑ کو گوشہ محل اسمبلی حلقہ میں بی جے پی کے راجا سنگھ کے ہاتھوں شکست ہو ئی تھی۔
کانگریس پارٹی کو دوہرا غم ہوا۔ریاست کے دو سینئیر رہنما دنیا سے چل بسے۔سابق مرکزی وزیر ایس جئے پال ریڈی کی آج ہی آخری رسومات ادا کی گئیں،اور مکیش گوڑ کی موت کی خبر آئی۔