نئی دہلی : لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی ہار کے بعد سے ہی پارٹی کی مشکلیں کم ہوتی نہیں دھائی دے رہی ہیں۔پہلے راہل گاندھی نے کانگریس صدر کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا، تو اب کانگریس پارٹی کے سینئیر لیڈر اور رکن راجیہ سبھا سنجئے سنگھ بے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
امیٹھی کے رہنے والے سنجئے سنگھ،شاہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ آسام سے کانگریس کے راجیہ سبھا رکن ہیں۔انہوں نے اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی سیٹ پر سلطان پور سے انتخاب بھی لڑا تھا،کانگریس چھوڑنے کے ساتھ ہی اب سنجئے سنگھ کے بی جے پی میں شامل ہونے کے اندیشے ظاہر کئے جا رہے ہیں۔
سنجئے سنگھ نے ستعفیٰ دینے کے بعدکہا کہ بد قسمتی سے کانگریساپنے ماضی میں جی رہی ہے۔اورمستقبل سے بے خبر ہے۔میں نے محسوس کیا کہ آج ملک پی ایم مودی کے ساتھ ہے۔اگر ملک پی ایم مودی کے ساتھ ہے تو میں بھی پی ایم کے ساتھ ہوں۔میں کل ہی بی جے پی میں شامل ہونے جا رہا ہوں۔میں نے پارٹی سے استعفیٰ دینے کے ساتھ ساتھ راجیہ سبھا کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
کانگریس پارٹی سے متعلق انہوں نے مزید کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں 52سیٹوں پر سمٹ جانے والی کانگریس کو مختلف ریاستوں میں ہار کا سامنا کرنا پڑا۔یہ غریبوں کو مالی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کرنے کے باوجود حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے۔سنجئے سنگھ نے کہا کہ راہل گاندھی کے صدارتی عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد پارٹی کو غیر یقینی صورتھال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے پر زور کہا کہ پارٹی کے سینئیر قائدین کی جانب سے انہیں عہدہ پر برقراررہنے کی درخواست کرنے کے باوجود،وہ اس پر دوبارہ نظر ثانی نہیں کریں گے۔
واضح ہوکہ ان دنوں مختلف پارٹیوں کے قائدین بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔سماج وادی پارٹی،تلگو دیشم پارٹی اور ترنمول کانگریس کے بہت سے رہنما،حالیہ مہینوں میں بی جے پی میں شامل ہو ئے ہیں۔ایس پی کے رکن راجیہ سبھا نیرج شیکھر نے حال ہی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔امکان ہے کہ مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے قبل ترنمول کانگریس کے کچھ اور رہنما،حکمراں پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔