بنگلورو۔ کرناٹک حکومت نے ریاست میں کوویڈ 19 کے مریضوں میں غیر معمولی اضافے کے پیش نظر 19 جنوری تک پابندیوں کا اعلان کیا ہے اور نئی رہنما خطوط کا اعلان کیا ہے۔نائٹ کرفیو کو 19 جنوری تک بڑھا دیا گیا ہے اور کوویڈ 19 وبائی امراض کی تیسری لہر کو روکنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر ہفتے کے آخر میں کرفیو بھی لگایا جا رہا ہے۔
چیف منسٹر بسواراج بومائی کی صدارت میں منعقدہ ریاست کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے منعقدہ میراتھن اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر صحت کے سدھاکر نے کہا کہ 1 سے 9 کے جماعت تک کی کلاسز کو معطل کردیا گیا ہے۔پب، بار، ریستوراں، تھیٹر ہفتے کے دنوں میں اپنی صلاحیت کے 50 فیصد کے ساتھ کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی وقت تمام مذہبی مقامات اور عبادت گاہوں میں عقیدت مندوں کی تعداد 50 تک محدود ہے۔
بین الاقوامی مسافروں کے پاس طیران گاہوں پر ٹسٹ مثبت آنے کی صورت میں ان کے پاس گھر سے الگ تھلگ رہنے کا اختیار نہیں ہوگا انہیں براہ راست سرکاری دواخانوں اور ہوٹلوں میں بھیجا جائے گا۔وزیر سدھاکر نے وضاحت کی کہ جو لوگ ریاست گوا سے واپس آئے ہیں، ان کا دوبارہ سراغ لگایا جائے گا اور ان کا دوبارہ ٹسٹ کیا جائے گا کیونکہ گوا سے واپس آنے والوں میں سے زیادہ تر لوگ کورونا سے متاثر ہیں۔
گوا، مہاراشٹرا اور کیرالہ ریاستوں سے سفر کرنے والوں کے لیے پی سی آر ۔آر ٹی منفی رپورٹ کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سرحدوں پر کڑی نگرانی کی جائے گی۔انڈر سیکرٹری سطح سے نیچے کے سرکاری دفاتر 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ کام کرتے ہیں اور عملے کی خدمات محکمہ صحت استعمال کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ انڈر سیکرٹری رینک کے عہدیدارمکمل طور پر دفاتر میں حاضر ہوں گے۔
ریاست میں انفیکشن کے معاملے میں 0.16 فیصد سے 3.12 فیصد تک چھلانگ دیکھی گئی ہے۔ انفیکشن ہر 2-3 دنوں میں دوگنا ہو رہا ہے۔ اس سے پہلے، پہلی اور دوسری لہروں میں تقریباً 8-15 دن لگتے تھے۔ ہم اس بار کووِڈ کے معاملات میں عمودی اضافہ دیکھ رہے ہیں ۔چونکہ بنگلورو انفیکشن کا مرکز ہے، اس لیے حکومت کی طرف سے بنگلورو اور ریاست کے باقی حصوں میں صورت حال سے نمٹنے کے لیے الگ الگ حکمت عملی بنائی جاتی ہے۔
پی روی کمار، چیف سکریٹری اور چیرمین اسٹیٹ ایگزیکٹو کمیٹی نے کہا کہ کرناٹک میں مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس کی بنیادی وجہ اومی کرون وائرس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 3 دن سے بھی کم عرصے میں مریضوں کی تعداد دگنی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلورو اربن ضلع میں، میڈیکل، پیرا میڈیکل کے علاوہ تمام اسکول اور کالج 6 جنوری سے بند رہیں گے تاہم کلاس 10، 11 اور 12 کے جماعتیں جاری رہیں گی۔مذہبی مقامات صرف درشن کے لیے کھلے ہیں اور کسی خدمت کی اجازت نہیں ہے۔اسپورٹس کمپلیکس اور اسٹیڈیا کو 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہے۔ہر قسم کی ریلیاں، چارنا، احتجاج ممنوع ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کسی بھی خلاف ورزی پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ اور آئی پی سی سیکشنز کے تحت قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔ویک اینڈ کرفیو جمعہ کی رات 8 بجے سے شروع ہوگا جو پیر کی صبح 5 بجے تک جاری رہے گا ، ویک اینڈ اور نائٹ کرفیو کے دوران ضروری اور ہنگامی سرگرمیوں کی اجازت ہے۔آئی ٹی انڈسٹری سمیت تمام صنعتوں کو کرفیو کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہے۔