دبئی ۔ چین کے شہر ووہان میں پھیلے کرونا وائرس نے جہا ں ساری دنیا کو پریشان کررکھا ہے وہیں حکام کو اس وبائی مرض سے اپنے شہریوں کو محفوظ رکھنا اور جو اس مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں ان کے بہترین علاج کے انتظامات کرنا جہاں ایک سخت امتحان ہے وہیں عوام میں پائے جانے والے خوف اور افواہوں کی روک تھا م بھی جوئے شیر لانے سے کم نہیں کیونکہ افواہوں کی وجہ سے عوام میں جہاں خوف پایا جاتا ہے وہیں حکام کےلئے مسائل اور بھی پیچیدہ ہوجاتے ہیں ۔اس لئے ہی دبئی میں حکام نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کردیا ہے ۔
دبئی پولیس کے ایک عہدیدار نے خبردار کیا ہے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے سے متعلق عوامی مقامات پر کسی بھی طرح کا کوئی مذاق یا افواہ پھیلانا اور غلط اطلاعات پر مشتمل وڈیو جاری کرنا جرم ہے۔ جو شخص بھی اس کا مرتکب ہوگا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔الامارات الیوم کے مطابق سوشل میڈیا پر کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی افواہ پھیلانا انسداد انفرمیشن ٹکنالوجی کرائمز قانون کے بموجب جرم ہے۔یادرہے کہ کئی ممالک میں مذاق کے طور پر کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی فرضی وڈیوز وائرل ہیں۔ جن سے عوام میں خوف و ہراس ہے۔
متحدہ عرب امارات کے قانون کےمطابق اس کی سزا کم از کم چھ ماہ قید اور ڈیڑھ لاکھ درہم جرمانہ ہے۔ زیادہ سے زیادہ پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔ دونوں سزاؤں میں سے کسی ایک پر بھی اکتفا کیا جاسکتا ہے۔متحدہ عرب امارات کی پولیس نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو انتباہ کیا وہ سوشل میڈیا پر ایسا کوئی وڈیو کلپ پھیلانے کی حماقت نہ کریں جس میں دعویٰ کیاجارہا ہو کہ ملک میں کرونا وائرس پھیل رہا ہے۔
عوام میں خوف و ہراس پھیلانے اور امن و عامہ کو مکدر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کرونا وائرس کے فرضی وڈیو کلپ اور خود ساختہ اطلاعات پر قید اور جرمانے کی سزائیں دی جائیں گی۔