نئی دہلی ۔ کرانتکاری کسان یونین کے صدر درشن پال نے کہا ہے کہ کسان یونینوں نے مرکزی حکومت کی تجاویز کے مسودے کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم 12 دسمبر تک دہلی ۔ جے پور ہائی وے بند کردیں گے۔ 14 دسمبر کو بی جے پی کے دفاتر کا گھیراؤ کیا جائے گا اور ملک کے بیشتر حصوں میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ ہم ملک کے دیگر حصوں سے آنے والے کسانوں کو بھی آواز دے رہے ہیں وہ دہلی پہنچیں اور حکومت کے خلاف اپنی آواز کو بلند کریں ۔
احتجاج کرنے والے کسانوں نے کارپوریٹ کمپنیاں جن میں امبانی اور اڈانی سرفہرست ہیں سب کا بھی بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔زرعی مارکیٹنگ کے قوانین کو منسوخ کرنے کے لئے دباؤ کے لئے ہزاروں کسان اس وقت دہلی کی سرحدوں پر اپنا شدید احتجاج کررہے ہیں۔منگل کی رات وزیر داخلہ امیت شاہ کی طرف سے طلب کردہ ایک اجلاس ناکامی پرختم ہوا کیونکہ کسان رہنماؤں نے حکومت کے نئے زرعی قوانین میں ترمیم کرنے کی حکومت کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے صاف الفاظ میں کہا ہے کہ وہ قانون سازی کو ختم کرنے سے کم کسی بھی طرح کے حل کو قبول نہیں کریں گے۔
دہلی کی مختلف سرحدوں پر احتجاج کے خاتمے کے لئے حکومت اور کسان یونینوں کے مابین مذاکرات کا چھٹا دورمنسوخ کردیا گیا ہے۔ایک جانب جہاں حکومت اپنے نئے قوانین کو کسی بھی طرح برقرار رکھنے کے حق میں ہے تو دوسری جانب کسان برادری اس قانون کو واپس لینے سے کم کسی بھی موضوع پر مذاکرات کے حق میں نہیں ہے۔یاد رہے کہ اس وقت سارا ہندوستان کسانوں کی جانب سے مرکزی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کئے جانے والے احتجاج میں شامل ہے اور 8 ڈسمبر کو بھارت بند کےدوران عوام کے کسانوں کو دیا جانے والا ساتھ ظاہر ہوچکا ہے۔