نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو ہفتے کے روزایک کشمیری خاتون نے شہر میں داخلے سے روک دئے جانے کے بعد سری نگر سے دہلی واپس جانے والی فلائیٹ میں راہل اور دیگر رہنماؤں کو اپنی پریشانیاں سنائیں۔کانگریس کی ترجمان رادھیکا کھیرہ نے اس واقعے کی ویڈیو ٹویٹر پر شئیر کی ہے،جس میں ایک کشمیری کاتون یہ بیان کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے کہ وادی میں آرٹیکل 370کی منسوخی اور لاک آؤٹ کے بعد لوگوں کی زندگیاں کیسے متاثر ہوئی ہیں۔
اس نے کہا کہ”ہمارے بچے گھروں سے باہر نہیں جا سکے ہیں۔میرا بھائی دل کا مریض ہے۔وہ دس دن تک ڈاکٹر سے نہیں مل سکا۔ہم مشکل میں ہیں۔اس دوران راہل گاندھی نے انہیں تسلی دی۔جبکہ کانگریس کے دیگر رہنما۔غلام نبی آزاد۔آنند شرما،کے سی وینو گوپال،اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے خاتون کے جذباتی باتوں کوبغور سنا۔
راہل گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے 12رہنماؤں کے وفد کو وادی میں زمینی حقائق جاننے کے دورے پر سری نگر ہوائی اڈے سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں واپس بھیج دیا گیا۔دہلی آنے کے بعد گاندھی نے کہا کہ ”وادی میں حالات معمول پر نہیں ہیں۔ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ لوگ کیسے ہہیں اور کیا کر رہے ہیں،لیکن ہمیں ہوائی اڈے سے باہر جانے کی اجاذت نہیں دی گئی تھی۔
کچھ دن قبل راہل گاندھی کو جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے ریاست کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی اور راہل نے اس دعوت کو قبول کر لیا تھا۔پانچ اگسٹ سے جب آرٹیکل 370کو منسوخ کیا گیا تھا۔وادی سیکیوریٹی لاک ڈاؤن میں ہے۔
مذکورہ وفد میں کمیو نسٹ پارٹی آف انڈیا کے رہنما ڈی راجا،کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسی) سیتارام یچوری،کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد،آنند شرمااور کے سی وینو گوپال،لوک تانترک جنتادل کے سربراہ شرد یادو،ترنمول کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما مجید میمن،آر جے ڈی کے منوج جھا اور جنتادل سیکیولر کے ڈی کپیندر ریڈی شامل ہیں۔