Sunday, June 8, 2025
Homeٹرینڈنگکشمیری قائدین کو عنقریب رہا کیا جائے گا : کشن ریڈی

کشمیری قائدین کو عنقریب رہا کیا جائے گا : کشن ریڈی

- Advertisement -
- Advertisement -

سری نگر۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے جموں کشمیر پیپلز موومنٹ کے ترجمان ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خان کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہا ہے کہ جموں کشمیر کی علاقائی سیاسی جماعتوں کے سیاسی لیڈروں کے ساتھ ہمیں کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے اورانہیں عنقریب رہا کیا جائے گا۔ جموں کشمیر کے جملہ ترقیاتی کام ترجیحی بنیادوں پر انجام دیے جائیں گے ۔

ڈاکٹر مصطفیٰ خان نے دہلی میں ہوئی اس ملاقات کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ قریب آدھے گھنٹے کی اس ملاقات میں محبوس سیاسی لیڈروں خاص کر پیپلز موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر شاہ فیصل کی فوری رہائی کے علاوہ جموںکشمیر کے بارے میں تین اہم اموراورضلع بانڈی پورہ کی ترقی کے کئی امور زیر بحث آئے ۔

انہوں نے کہا کہ ریڈی نے یقین دہانی کی کہ وادی کے محبوس سیاسی لیڈروں کو عنقریب رہا کیا جائے گا، ان کے ساتھ ہماری کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے ۔ ریڈی نے سال گزشتہ کے ماہ نومبر میں بھاری برف سے تباہ ہوئے باغ مالکان کو معاوضہ دینے،کسانوں کے کے سی سی قرضوں کی معافی اورگجر بکروال طبقے کو الگ کوٹے کی فراہمی کے ہمارے مطالبوں پر غورکرنے کی بھی یقین دہانی کی۔

ہم نے ضلع بانڈی پورہ کے ترقیاتی اموربالخصوص بجلی، دواخانوں، سڑکوں اور پانی کے مسائل بھی اٹھائے جنہیں حل کرنے کا انہوں نے وعدہ کیا۔قابل ذکر ہے کہ سال 2010 بیچ کے یو پی ایس سی ٹاپر ڈاکٹر شاہ فیصل نے سال گزشتہ بیوروکریسی سے کنارہ کشی کرکے میدان سیاست میں اترکر عوام وخواص کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔ انہوں نے گزشتہ برس مارچ میں اپنی سیاسی جماعت جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ کو ہوا بدلے گی نعرے کے تحت متعارف کیا تھا ۔

 گزشتہ برس جون میں شاہ فیصل اورعوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید نے پیپلز یونائٹڈ فرنٹ کے بینر کے تلے اکٹھا ہونے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے45 نکات پر مشتمل ایجنڈا آف الائنس بھی جاری کیا تھا اور انجینئر رشید نے دعویٰ بھی کیا تھا کہ جموں وکشمیر میں اگلی حکومت پیپلز یونائیٹڈ فرنٹ کی ہوگی۔

مرکزی حکومت کے پانچ اگست کے فیصلوں کے پیش نظر شاہ فیصل کو14 اگست 2019کو نئی دہلی کے بین الاقوامی ایر پورٹ پر اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ امریکہ روانگی کی تیاری میں تھے تاہم 14 فروری کو جب ان کی نظربندی کے مقررہ چھ ماہ مکمل ہوئے تو انتظامیہ نے ان پر پی ایس اے کا اطلاق کیا تاکہ انہیں مزید وقت تک کے لئے بند رکھا جاسکے ۔