سری نگر۔ وادی کشمیر میں تعینات محکمہ سیاحت کے ڈپٹی ڈائریکٹر احسان الحق قریشی نے کہا ہے کہ کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ہی سیاحتی سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ قدیم سیاحتی مقامات کے علاوہ نئے ٹریکنگ روٹس کو بھی متعارف کیا جا رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے دور درشن پر نشر ہونے والے خصوصی ہفتہ وار پروگرام سکون میں کیا۔
انہوں نے کہا کورونا سے جہاں زندگی کے تمام شعبے متاثر ہوگئے وہیں شعبہ سیاحت بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا تاہم کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ہی ہم نے سیاحت کو فروغ دینے کے لئے سرگرمیاں شروع کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ کے عہدیداروں نے ملک کی مختلف ریاستوں جیسے کولکتہ، مہاراشٹرا، گجرات کا دورہ کر کے وہاں متعلقین کے ساتھ بات کی۔قریشی نے کہا کہ محکمہ نے لاک ڈاؤن کے پیش نظر شعبہ سے وابستہ افراد جیسے شکارا والوں، گھوڑے والوں، ٹورسٹ گائیڈس وغیرہ کو ماہانہ ایک ہزار روپے کا امداد فراہم کیا جس کو مزید چھ ماہ کے لئے بڑھایاگیا ہے ۔
اس کے علاوہ جن ٹورسٹ یونٹ ہولڈرس کی رجسٹریشن31 مارچ2020 کو ختم ہو رہی تھی اس کو ماہ جون تک توسیع کی گئی۔علاوہ ازیں پرانے سیاحتی مقامات کو فروغ دیا ہی جا رہا ہے اس کے ساتھ ساتھ نئے ٹریکنگ روٹس کو بھی متعارف کیا جا رہا ہے ۔ سرمائی سیاحت کے فروغ کے لئے مقامی سطح پر سرگرمیاں کی گئیں اور اس سلسلے میں عالمی یوم سیاحت منایا گیا اور ڈل میں بھی مختلف پروگرام منعقد کئے گئے ۔
قریشی نے کہا کہ محکمہ سیاحت سری نگر میں قائم کونگ پوش ریستوران میں روایتی کھانے کی دستیابی کےعلاوہ مختلف فنکاروں جیسے مصوروں، خطاطوں، موسیقاروں کو بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے لئے پلیٹ فارم میسرکررہا ہے ۔قابل ذکر کے کہ وادی کشمیر میں سال گذشتہ کے پانچ اگست سے سیاحتی شعبہ ٹھپ ہے تاہم کچھ دنوں سے سرمائی سیاحت سے لطف اندزوز ہونے کے لئے سیاحوں کے آنے کا سلسلہ شروع ہوا ہے ۔