Thursday, April 25, 2024
Homesliderکمزور پہلوؤں کو میں نے طاقت بنائی  : نکہت زرین

کمزور پہلوؤں کو میں نے طاقت بنائی  : نکہت زرین

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ عالمی چمپئن باکسر نکہت زرین نے شاندار کامیاب کے بعد کہا ہے کہ کیرئیر میں مشکل حالات کا سامنا کرنے نے انہیں ذہنی طور پر مضبوط بنایا کیونکہ اس نے خود کو بتایا کہ جو بھی ہو، مجھے لڑنا ہے اور اپنا بہترین دینا ہے۔ نکہت نے جمعرات کو استنبول میں ورلڈ باکسنگ چمپئن شپ میں تھائی لینڈکی جیتپونگ جوٹاماس کو 5-0 سے شکست دے کر فلائی ویٹ (52 کلوگرام) زمرے میں گولڈ میڈل جیتا ہے ۔ زرین نے بعد میں صحافیوں کو بتایا ان دو سالوں میں، میں نے صرف اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کی اور اپنے کھیل میں جو بھی کمی تھی اسے بہتر بنانے کی کوشش کی۔ میں نے اپنے کمزور پہلووں پرکام کیا۔ میں نے ان تمام پہلووں پرکام کیا جن پر مجھے کام کرنے کی ضرورت تھی اور خود کو مضبوط کیا۔

 زرین نے کہا میں نے اپنے کیرئیر میں جن رکاوٹوں کا سامنا کیا ہے، اس نے مجھے مضبوط بنایا ہے۔ میں اس سب کے بعد ذہنی طور پر مضبوط ہوگئی ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے، مجھے لڑنا ہے اور اپنا سب سے بہتر دینا ہے۔ اس سنہری کامیابی سے دو سال قبل، زرین نے اس وقت کے وزیر کھیل کرن رجیجو کو خط لکھا تھا جس میں ان سے اولمپک کوالیفائر کے لیے منصفانہ ٹرائل کروانے کی اپیل کی گئی تھی۔ اس کی وجہ سے زرین کو سوشل میڈیا پر ٹرول کیا گیا، جب کہ ایم سی میری کوم نے سختی سے پوچھا “کون نکہت زرین؟ زرین پھر میری کوم سے ٹرائلز میں ہارگئیں، جس کی وجہ سے وہ ٹوکیوگیمز میں جگہ نہیں بنا سکیں۔ اس سے قبل 2011 کی جونیئر ورلڈ چمپیئن زرین بھی کندھے کی تکلیف کا شکار ہوئیں جس کے باعث وہ ایک سال تک کھیل سے باہر رہیں اور 2018 کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز اور ورلڈ چمپئن شپ میں شرکت نہیں کر سکیں۔

 زرین نے مزید کہا ہے میں2017 میں کندھے کی تکلیف کا شکار ہوئی جس کے لیے مجھے آپریشن کرنا پڑا اور میں ایک سال تک مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہی۔ میں 2018 میں واپس آئی لیکن اپنے عروج پر نہیں تھی اس لیے کامن ویلتھ گیمز، ایشیاڈ اور ورلڈ چمپئن شپ جیسے بڑے ایونٹس سے محروم رہی۔۔ میں نے تمام مقابلوں کو ایک موقع کے طور پر لیا اور خود پر یقین کیا۔ اسی لیے میں آج یہاں ہوں۔ زرین اب کامن ویلتھ گیمزکے ٹرائلز کی تیاری کریں گی جس کے لیے انہیں اپنا وزن 50 کلو زمرے تک کم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ گیمز میں 50 کلوگرام کا زمرہ ہے، میں ابھی اس کی تیاری کروں گی۔ 25 سالہ باکسر، جس کا تعلق تلنگانہ سے ہے انہوں نے پیرس اولمپکس کے لیے تیاری شروع کر دی ہے، لیکن ابھی تک یہ طے نہیں ہوا ہے کہ وہ کس زمرے میں کھیلیں گی۔

 انہیں 54 کلوگرام یا 50 کلوگرام میں مقابلہ کرنا ہوگا۔ اس بارے میں زرین نے کہا، ویٹ کلاسز کو تبدیل کرنا مشکل ہے چاہے آپ کو کم ویٹ زمرے میں حصہ لینا ہو یا ہائی ویٹ زمرے میں۔ کم ویٹ زمرے کے مقابلے زیادہ وزن کے زمرے میں مقابلہ کرنا زیادہ مشکل ہے۔ زرین نے کہا میرے خیال میں اگر میں 50 کلوگرام زمرے میں کھیلوں گی تو اس سے زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔ عام طور پر میرا وزن 51 یا 51.5 کلو گرام رہتا ہے۔ تو میرا جسم 50 کلوگرام میں اچھا کرے گا۔ اس لیے میں فی الحال 50 کلوگرام زمرے میں کھیلنا جاری رکھوں گا۔ورلڈ چمپئن شپ میں سنہری کامیابی کے بعد نکہت زرین کی واپسی پر جہاں شاندار استقبال کی تیاریاں ہورہی ہیں وہیں سوشل میڈیا پر کئی ایک موضوعات زیر بحث ہیں جس میں تلنگانہ کے چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے انعام کا اعلان بھی شامل ہے۔