لکھنؤ: ہندو سماج پارٹی کے صدر کملیش تیواری کے قتل کیس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی ہے،جس میں میں اس وحشیانہ انداز کا انکشاف ہوا ہے،جس میں اس کا 18اکتوبر کو قتل کیا گیا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیواری پر15بار چاقو سے وار کیا گیا تھا،اس کے چہرے پر گولی ماری گئی اوراس کے گلے کو کاٹنے کی کوشش کی گئی تھی۔حملہ آور نہیں چاہتے تھے کہ کسی بھی حالت میں وہ زندہ نہ رہے۔یوپی پولیس کی خصوصی ٹیم کملیش تیواری قتل کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔
حملہ آوروں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اسے گولی مار دی کہ وہ حملے میں زندہ نہ بچے۔اس کے چہرے پو گولی لگی تھی اور ڈاکٹروں نے اس کے پوسٹ مارٹم کرکے کھوپڑی کے پچھلے حصے میں 0.32گولی نکالی ہے۔
اس معاملے میں اب تک سات افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔یو پی پولیس کی خصوصی ٹیم کو اس وقت ایک اہم پیشرفت ہوئی جب گجرات کے اے ٹی ایس نے انہیں فون کیا اور بتایا کہ انہوں نے ان دو مبینہ قاتلوں کو پکڑا ہے،جو اس معاملے میں مفرور تھے۔دونوں حملہ آوروں معین الدین پٹھان اور اشفاق،گجرات کے ضلع سورت کے رہنے والے ہیں۔اور دونوں کی گرفتاری گجرات اور راجستھان سرحد کے قریب شملاجی سے ہوئی۔
اشفاق معروف میدیکل فرم کے ساتھ طبی نمائندے کے طور پر کام کر تا ہے اور معین الدین فوڈ ڈیلیوری بوائے کے طور پر کام کرتاہے۔پولیس کی تکنیکی ٹیم ملزمین کے اپنے کنبہ کے افراد سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو ان کا لوکیشن معلوم کر لیا گیا۔اور ان کی گرفتاری عمل میں آئی۔