حیدرآباد ۔ کنگ کوٹھی کے سرکاری دواخانہ میں ایمرجنسی کے دوران ضروری سامان اور ادویات کی دستیابی نہیں ہے۔ دواخانہ کا علاج کےلئے رخ کرنے والے معمر شہریوں نے الزام لگایا کہ انتہائی نگہداشت والے شعبہ (آئی سی یو )کا انتظام صرف ایک پلس آکسومیٹرسے چلایا جارہا ہے اور آئی سی یو کے پاس بی پی مانیٹر ، تھرمامیٹر بھی نہیں ہیں جبکہ نبض کے آکسیمٹرز ہمیشہ بیٹریوں سے خالی رہتے ہیں۔دوسری جانب ڈاکٹروں نے اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ کئی مرتبہ شکایات کرنے اور مسائل کی پیروی کرنے کے باوجود کچھ بھی ساز وسامان اور ادویات فراہم نہیں کئے جارہے ہیں ۔
کنگ کوٹھی کے معمر شہریوں نے دواخانہ میں آلات اور بنیادی ڈھانچے کی کمی کے ساتھ ساتھ مستقل ڈاکٹروں کی عدم موجودگی ، جنہوں نے گذشتہ نو مہینوں سے وارڈوں اور آئی سی یو میں فرائض کی انجام دہی سے غفلت برت رہے ہیں ، ان کے خلاف ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن سے شکایت کی ہے۔ نیز الزام لگایا کہ کنگ کوٹھی کے مستقل ڈاکٹروں نے مریضوں کو علاج ومعالجے میں ان نو مہینوں کے دوران ان کی مدد نہیں کی ہے۔ سینئر ریسڈنٹ کے ایک ڈاکٹر نے کہا یہ افسوسناک ہے کہ اتنے بڑے شہر میں سرکاری دواخانہ میں مریض کی موت کا اعلان کرنے کے لئے یہاں ایک ای سی جی دستیاب نہیں ہے۔ میں اس کے لئے کسی ایک فرد کو مورد الزام نہیں ٹھہراسکتا لیکن ان مسائل کا حل ہونا چاہئے ۔ای سی جی مشین خراب ہے یا ٹیکنیشن کی عدم دستیابی سے یہ مسئلہ درپیش ہے اس کا بھی اندازہ نہیں ہے یا پھر ایسے مشکل وقتوں میں بھی ای سی جی مشین کی عدم فراہمی کی صحیح وجہ کیا ہے؟ اس کا جواب بھی نہیں ہے ۔
اصل مسئلہ اس پروٹوکول کا ہے جس کی پیروی کی جارہی ہے جو میرے خیال میں ہر چیز میں تاخیر کی بنیادی وجہ ہے۔ پروٹوکول فارمیٹ کو کم از کم مختصر کیا جانا چاہئے تاکہ فرنٹ لائن ورکرز کو فوری طور پر فیصلے کرنے اور مریض کے حق میں عمل کرنے کا اختیار دیاجائے ۔ انہوں نے مزید کہا سینئر شہریوں کودواخانہ میں جن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے بارے میں بھی میں پریشان ہوں۔ دور دراز سے آنے والے افراد کے لئے قیام اور اس کی رہائش ایک مسئلہ ہے۔اس کے علاوہ رات کے اوقات میں فرائض انجام دینے والے عملہ کےلئے بھی بنیادی سہولیات جیسے ریسٹ رومز وغیرہ بھی نہیں ہیں ۔ مریضوں کی تعداد دن بدن بڑھتی جارہی ہے کیونکہ بہت سے مریض دوسری لہر کے دوران تشویشناک حالات میں مبتلا ہیں۔ زیادہ تر اوقات پی پی ای کٹس ، این 95 ماسک ، فیس شیلڈدستیاب نہیں ہوتے ، لہذا ہم پی پی ای کٹس کے بغیر کام کرنے پر مجبور ہیں۔