Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگکورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد دوبارہ کورونا نہیں ہوتا

کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد دوبارہ کورونا نہیں ہوتا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔کورونا وائرس  نے ساری دنیا کو پریشان کررکھا ہے اور اس نے دنیا میں کئی ہزار افراد کو موت کی نیند سلا دیا ہے جبکہ لاکھوں افراد اس کی دہشت کی وجہ سے ذہنی بیمار ہوچکے ہیں لیکن ابتدائی تحقیقات کے بعد یہ کہا جارہا ہے کہ اگر کوئی کورونا سے صحت یاب ہوجاتا ہے تو اسے دوبارہ اس مرض کا خدشہ نہیں رہتا ۔کورونا سے متاثر ہونے والے ایک لاکھ سے زائد مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ تاہم کیا روبصحت ہونے والوں کو دوبارہ کورونا انفکیشن ہو سکتا ہے؟ محققین اس کا واضح جواب تلاش کرنے کی کوششوں میں ہیں۔

ایملی ژرگنس گزشتہ دو ہفتوں سے اس خوشگوار لمحے کے انتظار میں تھیں۔ انہیں باہر جا کر چہل قدمی کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں اور سورج کی ہر کرن سے لطف اندوز ہو رہی ہوں۔ سب سے پہلے میں نے اپنے والدین کو گلے لگایا۔ یہ ایک شاندار احساس تھا۔ایملی ژرگنس برلن میں اپنے والدین کے ساتھ رہتی ہیں۔ کورونا کی تصدیق ہونے کے بعد وہ گزشتہ 14 دنوں سے اپنے کمرے میں ہی تھیں۔ اب وہ صحت مند ہو چکی ہیں۔ لیکن کیا ان کا مدافعتی نظام اتنا مضبوط ہو چکا ہے کہ وہ دوبارہ اس وائرس کا شکار نہیں ہوں گی؟ کیا اب وہ کورونا سے محفوظ ہو چکی ہیں؟

ان سوالات کے جوابات میں زیادہ تر ماہرین سمیات یا وائرولوجسٹس کی طرح ہیلم ہولز انسٹیٹیوٹ کی میلانی برنکمن نے کہا کہ بہت امکان ہے کہ اگر کسی کو ایک مرتبہ کورونا ہو گیا ہو تو اسے دوبارہ نہ ہو،  ہم جانتے ہیں کہ مریضوں کے مدافعتی نظام نے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے لیکن ہمیں یہ پتا نہیں کہ ایسا کب تک ہو گا کیونکہ ہم جنوری کے وسط سے ہی اس وائرس کے بارے میں جانتے ہیں۔

 محققین اینٹی باڈیز کے ذریعے اس سوال کا واضح جواب تلاش کرنے کی کوششوں میں ہیں۔ ابتدائی تجربوں میں صحت مند ہونے والے مریضوں میں اینٹی باڈیز ملی تھیں۔ خاص نسل کے لنگوروں پر کیے گئے تجربوں سے بھی یہ واضح ہوا ہے کہ پہلی مرتبہ کورونا وائرس کی نئی قسم کی انفیکشن ہونے کے بعد دوسری مرتبہ انہیں انفیکشن نہیں ہوا حالانکہ انہیں مختلف قسم کے وائرس کا خطرہ تھا مگر یہ لنگور اس سے محفوظ رہے۔کولون یونیورسٹی مدافعتی نظام پر تحقیق کرنے والے سرکردہ اداروں میں سے ایک ہے۔ فلوریان کلائن اپنی ٹیم کے ساتھ اینٹی باڈیز بنانے پر تحقیق کر رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ  فی الحال ہم اس پر تحقیق کر رہے ہیں کہ کون سی اینٹی باڈیز اور کون سے مدافعتی ردعمل تشکیل پائیں گے۔ ہم یہ جانچنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ خلیوں کے خصائص کسی انفیکشن کو کس طرح سے روک سکتے ہیں۔اینٹی باڈی تیار کرنے کا سلسلہ ابھی جاری ہے اور اس تحقیق کا مقصد ایک قابل بھروسہ معائنہ  دریافت کرنا ہے۔