Wednesday, April 23, 2025
Homeبین الاقوامیکورونا وائرس کا ٹیکہ ایک سال سے پہلے تیار ہونے کی امید...

کورونا وائرس کا ٹیکہ ایک سال سے پہلے تیار ہونے کی امید نہیں

- Advertisement -
- Advertisement -

نیویارک: عالمی ادارہ صحت کے مطابق نئے کورونا وائرس اور اس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووِڈ 19 کے خلاف کوئی بھی مؤثر ویکسین غالبا اگلے ایک سال یا اس سے بھی زیادہ عرصے تک تو دستیاب نہیں ہو سکے گی۔
جنیوا میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے کہا گیا کہ امریکہ میں کورونا وائرس ابھی تک تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس کے علاوہ یورپ میں اس وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے اب ایک ملی جلی تصویر نظر آنے لگی ہے۔ڈبلیو ایچ او کی ترجمان ڈاکٹر مارگریٹ ہیرس نے صحافیوں کو بتایا کہ یورپ میں اس مرض سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے اٹلی اور اسپین میں اس وائرس کے نئےمعاملات کی روزانہ شرح میں کمی دیکھنے میں آنے لگی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور ترکی جیسے ممالک میں نیا کورونا وائرس ابھی تک تیزی سے پھیل رہا ہے۔

ڈاکٹر مارگریٹ ہیرس نے جنیوا میں ایک نیوز کانفرنس میں  کہا کہ اس وقت تک پوری دنیا میں کورونا وائرس کے جتنے بھی معاملات  دیکھنے میں آئے ہیں، ان میں سے 90 فیصدمعاملات یورپ اور امریکہ میں ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اس لیے یہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ عالمی سطح پر اس وائرس کے پھیلاؤ کی ممکنہ حد تک انتہائی اونچی سطح ابھی تک دیکھنے میں نہیں آئی۔چین کے بارے میں، جس کے شہر ووہان سے یہ وائرس شروع ہو کر یہ وبا اب تک دنیا کے 200کے قریب ممالک اور خطوں تک پہنچ چکی ہے۔  ڈاکٹر ہیرس نے کہا چین سے متعلق تازہ ترین اعداد و شمار ظاہر کرتے  ہیں کہ دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے اس ملک میں اب حکام کی نظر میں سب سے بڑا خطرہ نئے کورونا وائرس کے وہ معاملات ہیں، جن کا سبب بیرون ملک سے وطن لوٹنے والے باشندے ہیں۔

اب تک نیا کورونا وائرس دنیا بھر میں تقریبا دو ملین انسانوں کو متاثر کر چکا ہے، جن میں سے ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد کی موت بھی ہو چکی ہے۔ دریں اثناء کئی ممالک میں سائنسی او طبی ماہرین اس مہلک وائرس کے خلاف جلد از جلد کوئی نہ کوئی ویکسین تیار کر لینے کی انتھک کوششیں بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔تاہم عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایسی کسی مؤثر ویکسین کی تیاری میں اب بھی ایک سال یا اس سے بھی زیادہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی ترجمان نے کہا، ہمیں دراصل یہ توقع کرنا ہی نہیں چاہیے کہ آئندہ بارہ ماہ یا اس سے بھی طویل عرصے کے دوران کووِڈ19کے خلاف کوئی مؤثر ویکسین تیار کر لی جائے گی۔