Wednesday, April 23, 2025
Homesliderکورونا وائرس کی دوا ، بابا رام دیو کو کھیلواڑ کرنے کی...

کورونا وائرس کی دوا ، بابا رام دیو کو کھیلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی: کانگریس

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ یوگا گرو بابا رام دیو نے جس دواکوکورونا وائرس کے علاج کے لیے متعارف کیا ہے ، اس پر خود حکومت کی طرف سے سوالات اٹھا ئے گئے ہیں، اس لیے اس دوا کو بازار میں نہیں اتارا جاسکتا اور اگر ایسا ہوتا ہے تو حکومت کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہئے ۔

کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے پریس کانفرنس کے دوران اس سلسلے میں کہا کہ اگر کوئی شخص کورونا کی عالمی وبا کے اس دو ر میں کووڈ 19 کے علاج کی دوا بنانے کا دعوی کرتا ہے اور حکومت خود اس کے دعوے پر سوال اٹھاتی ہے تو اس دواکو بازار میں اتارنا ملک کی 1.25 ارب آبادی کے ساتھ کھیلواڑ ہوگا اور اس کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی ہے ، اس لیے حکومت کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت لوگ کورونا وائرس سے پریشان ہیں اور اگر کوئی دوا بنانے کا دعویٰ کرتا ہے تو لوگ اسے خرید یں گے ۔ اگر کوئی اس کے استعمال کی وجہ سے فوت ہوجاتا ہے تو پھر اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟۔ جب تک کوئی دوا پختہ شکل میں بن کر تیار نہیں ہوجاتی اور کسی دوا کو معیاروں کے مطابق جانچ کیے بغیر مارکیٹ میں اتارا جا تا ہے ، تو حکومت کو اس معاملے میں سنجیدگی سے قدم اٹھانا چاہئے ۔

 منیش تیواری نے کہا کہ اگر وزارت آیوش اسے سنجیدگی سے نہیں لیتی ہے تو بہت سے دوسرے لوگ بھی اسی طرح سے دوا بنانے کا دعوی کرنا شروع کردیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کی خواہش ہے کہ کورونا کی پختہ دوا بنائی جائے لیکن اس دواکو سائنسی حقائق کے ذریعہ جانچ کرکے لائسنس یافتہ ہونا چاہئے ۔

بتایا جاتا ہے کہ اترا کھنڈ کی وزارت آیوش نے رام دیو کی اس دوا کو مدافعتی قوت میں اضافہ کرنے کے لیے متعارف کرنے کی اجازت دی ہے ، نہ کہ کورونا وائرس کے علاج کے طور پر مارکیٹ میں اتارنے کی اجازت دی ہے ۔ مرکزی حکومت نے بابا رام دیو کی اس دوا کا اشتہار روک دیا ہے ۔