Wednesday, April 23, 2025
Homesliderکورونا وائرس : ہندوستان کے لیے آئندہ چند دن اہم

کورونا وائرس : ہندوستان کے لیے آئندہ چند دن اہم

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: شہر حیدرآباد کے علاوہ ہندوستان بھر میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کورونا کے مریضوں کی جو تازہ ترین تعداد سامنے آرہی ہے اس نے عوام میں ایک تشویش کی لہر پیدا کردی ہے اور عوام اس خوف میں مبتلا ہیں کہ کہیں ہندوستان کے حالات بھی دیگر ان ممالک کی طرح تو نہیں ہوجائیں گے جہاں کورونا کی صورت حال تشویش ناک ہے۔

اس ضمن میں ڈاکٹر گردھر گیانی کا ایک انٹرویو کافی اہمیت کا حامل ہے جس میں انہوں نےہندوستان میں کورونا کی موجودہ صورت حال اور مرکزوریاستی حکومتوں کی جانب سے کی جانے والے اقدامات کے علاوہ عوام کو احتیاطی اقدامات اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ڈاکٹر گیانی نے کہا ہے کہ  ہندوستان کی موجودہ صورت حال کو کورونا کا تیسرا مرحلہ کہیں گے ۔جی ہاں ، ہم اسے اسٹیج 3 کہتے ہیں۔ باضابطہ طورپر ہم اسے تیسرا مرحلہ نہیں کہہ سکتے ہیں لیکن حقیقت میں  یہ مرحلہ 3 کا آغاز ہے ۔

کورونا دواخانوں  میں ایک ٹاسک فورس کے کنوینر ، ڈاکٹر گیانی نے ایک انٹرویو میں کہا۔ڈاکٹر گیانی جو ایسوسی ایشن آف ہیلتھ کیئر پرووائڈرز کے بانی ہیں ، 24 مارچ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد کی ویڈیو کانفرنس کے رکن تھے۔ کوویڈ ۔19 اسپتالوں پر مشتمل یہ ٹاسک فورس ان دو ٹاسک فورسز میں شامل ہے جونیتی آیوگ کے زیر قیادت ملک میں کورونا وائرس پھیلنے سے نمٹنے کے اقدام کے ضمن میں تشکیل دی گئی ہے۔

ڈاکٹر گیانی ایک انجینئر ہیں جو کوالٹی مینجمنٹ میں پی ایچ ڈی ہیں۔ ان کی این جی اواسوسی ایشن آف ہیلتھ کیئر پرووائڈرس حکومت کو صحت کی دیکھ بھال کے آس پاس پالیسی سازی کے ساتھ سرگرمی سے مشورہ دیتی ہے۔مرحلہ 3 سے مراد کورونا وائرس کی  معاشرتی منتقلی ہے۔ وباء کے دوران یہ انتہائی نازک مرحلہ سمجھا جاتا ہے۔ اسٹیج 3 میں  ایک وبا تیزی سے پھیلتی ہے ، کیونکہ اس مرحلے میں منتقلی کے اصل ذریعہ  کا سراغ لگانا مشکل ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے پانچ سے 10 دن تک اس وبا کو قابو کرنے کے لئے بہت اہم ہوگا کیوں کہ جو لوگ اسیمپومیٹک ہوتے ہیں وہ علامات ظاہر کرنا شروع کردیتے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت ابھی بھی ان تینوں علامات کے ساتھ ہی کھانسی ، سانس لینے میں دشواری ، بخار کی جانچ کررہی ہے۔ اگر مریض میں علامات میں سے صرف ایک ہی علامت ہے تو پھر ان کی جانچ نہیں کی جائے گی۔ اس پالسی کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

25 مارچ تک حکومت نے ملک میں 118 ٹیسٹنگ لیبز قائم کئے ہیں۔ ڈاکٹر گیانی نے کہا کہ ان کے ساتھ مل کر روزانہ 15ہزار ٹسٹ کروانے کی گنجائش ہے۔ اس کے علاوہ 16 خانگی لیبوں کوبھی اجازت دی گئی ہے ۔

وزیر اعظم مودی کی زیرصدارت اجلاس میں خانگی دواخانوں کووڈ ہسپتالوں میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو بدلے میں طبی سامان اور تربیت یافتہ ڈاکٹروں اور طبی ماہرین کی فراہمی کرسکیں گے۔ڈاکٹر گیانی نے کہا ہے کہ میرے ذہن میں چیلنج یہ ہے کہ پہلے ہمیں کووڈ19 دواخانوں کی نشاندہی کرنی ہوگی اور پھر نرسوں ، ڈاکٹروں اور ساتھی کارکنوں کو تربیت دینا ہے۔