Saturday, April 20, 2024
Homesliderکورونا کے بڑھتے معاملات کا پہلے آرٹی سی پراثر

کورونا کے بڑھتے معاملات کا پہلے آرٹی سی پراثر

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ تلنگانہ میں کورونا معاملات سے جہاں عوام پریشان ہے وہیں وبا  میں اضافہ کا آر ٹی سی خدمات پر منفی اثر پڑا ہے اور عوام آر ٹی سی بسوں میں سفر کے بجائے متبادل گاڑیوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔ گزشتہ برس کورونا لاک ڈان کے خاتم ہونے  کے بعدآر ٹی سی نے اپنی  آمدنی میں اضافہ کیلئے کافی کچھ کیا جس میں کئی اختراعی اسکیمس بھی شامل تھیں  جس کی وجہ سے گریٹر حیدرآباد کے علاوہ اضلاع میں بس سرویسس میں بہتری آئی تھی۔ مسافرین کی تعداد عام حالات کی طرح معمول پر بحال ہورہی تھی لیکن اچانک کورونا کی دوسری لہر نے آر ٹی سی کو دوبارہ نقصانات کی طرف موڑ دیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ کورونا کے سبب شہر کی بسوں کی خدمات  زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ آر ٹی سی نے مسافرین کو کورونا قواعد کی پابندی کیلئے خصوصی مہم کا آغاز کیا جس کے تحت  نو ماسک نو جرنی (ماسک نہیں تو سفر نہیں ) کا نعرہ دیا گیا ہے۔ ماسک کے بغیر بسوں میں داخلہ کی اجازت نہیں رہے گی۔ اس کے علاوہ ڈرائیورس، کنڈکٹرس اور دیگر عملہ کو کورونا قواعد پر عمل آوری کیلئے پابند کیا گیا ہے۔ 45 سال سے زائد عمر کے عملہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر کے بارے میں زیادہ چوکس رہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال 19 مئی سے آر ٹی سی کی خدمات بحال ہوئی تھیں اور کم مدت میں آر ٹی سی کو 80 مسافرین کی سواری  کی بحالی میں کامیابی ملی۔ دیہی علاقوں میں 80 فیصد اور شہری علاقوں میں 75 فیصد خدمات  بحال ہوچکی تھی۔ اسکول، کالجس اور تجارتی اداروں کے آغاز کے بعد سے مسافرین کی تعداد میں اضافہ ہوا تھا۔ کارپوریشن کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے  کہ گذشتہ چند دنوں میں 5 تا 10 فیصد مسافرین کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ آر ٹی سی بسوں کو سنیٹائیز کیا جارہا ہے تاکہ مسافرین کو وائرس سے بچایا جاسکے اور بسوں میں سفر کیلئے ساز گار ماحول تیار کیا جائے۔ اسکول اور کالجس کے دوبارہ بند ہوجانے کے بعد سے آر ٹی سی کی خدمات متاثر ہوئی ہیں۔