ریاض: سعودی عرب میں بھی ایر پورٹس اور سرحدی چوکیوں پر کورونا متاثرین کا پتا لگانے کے لیے تربیت یافتہ جاسوس کتے کی مدد لی جائے گی جو اپنے سونگھنے کی حس سے یہ معلوم کرسکیں گے کہ آنے والا مسافر کورونا سے متاثر ہے یا نہیں۔
حیوانی وسائل مرکز کے ڈائریکٹر عبداللہ السلوم کے انٹرویو کے حوالے سے بتایا ہے کہ حیوانی وسائل کو استعمال کرتے ہوئے اہم ترین چیزوں کا سراغ لگایا جاتا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ کسٹم کافی عرصے سے جاسوس کتوں کو مختلف معاملات میں استعمال کر رہا ہے جس کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
مرکز کی جانب سے کووڈ 19 کے مریضوں کا پتا لگانے کے لیے کچھ عرصہ قبل جاسوس کتوں کو تربیت دی گئی جس کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں۔قومی مرکز میں شعبہ ٹریننگ کے سوپروائزرماہر المحیش نے کہا ہے کہ مخصوص نسل کے جاسوس کتوں کو کورونا وائرس کے حوالے سے تربیت دی گئی ہے۔ ان کتوں میں سونگھنے اور شناخت کرنے کی حس کافی تیز ہوتی ہے جس کے ذریعے فوری نتائج سامنے آتے ہیں۔
مخصوص کتوں میں سونگھنے کے 125 ملین خلیے ہوتے ہیں اور یہ 40 فٹ زیر زمین بُو کو بھی سونگھ سکتے ہیں۔ ان جاسوس کتوں کو مزید تربیت دے کر مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ دریں اثنا محکمہ کسٹم میں امن عامہ کے امور کے ڈائریکٹر عبدالملک العبید نے کہا کہ پولیس کے زیر استعمال جاسوس کتوں کے ذریعے کورونا وائرس کی شناخت کا تجربہ کافی کامیاب رہا۔ ان جاسوس کتوں کو بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے بعد کورونا معاملات کی شناخت کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انہو ں نے اپنے انٹرویومیں مزید کہا کہ آئندہ کا پروگرام جسے محفوظ واپسی کا عنوان دیا گیا کے دوران بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے بعد مسافروں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے جاسوس کتوں کا استعمال کیا جا سکے گا۔
اس حوالے سے مرکز کے تحت مختلف نسل کے جاسوس کتوں کو کورونا وائرس کے حوالے سے اعلٰی تربیت دی ہے جو کافی کامیاب رہی۔ واضح رہے کہ سعودی کسٹم نے اس حوالے سے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاسوسی کے لیے مخصوص کتوں کی ویڈیو بھی اپ لوڈ کی ہے جس میں انہیں تربیت دینے کے مختلف مراحل کو دکھایا گیا ہے۔