حیدرآباد۔ عوام میں اس وقت یہ الجھن ہے کہ کورونا اور موسمی امراض کی علامت تقریباً ایک جیسی ہی ہیں لہذا کسے کورونا سمجھیں اور کسے موسمی امراض ؟اسی دوران ڈاکٹروں نے انہیں آئندہ 4 ماہ چوکنا رہنے کا مشورہ دیا ہے۔تلنگانہ میں کورونا کے معاملات میں کمی ہوئی ہے تاہم ڈاکٹرس نے رواں موسم کے پیش نظرموسمی امراض کا خدشہ ظاہرکیا ہے اور عوام کو چوکس رہنے کا مشورہ دیا ہے ۔ ڈاکٹرس نے سوائن فلو، ڈینگی اور دیگر موسمی امراض کے پھیلنے کا بھی انتباہ دیا۔
انہوں نے آئندہ چار ماہ تک احتیاط کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔بارش کے موسم کے سبب پانی سے ہونے والے امراض ہوسکتے ہیں۔گذشتہ سال ڈینگی کے معاملات شہرحیدرآباد میں دیکھے گئے تھے ۔جاریہ سال بھی ڈینگی کے معاملات کے درج ہونے کا خدشہ ہے ۔اس کے لئے عوام کو چوکس رہنے کی ضرورت ظاہرکی گئی ہے ۔ڈاکٹرس نے نشاندہی کی کہ اس موسم میں کھانسی، بخار موسمی امراض جیسے ڈینگی، ملیریا، اسہال جیسی امراض ہوتی ہیں۔اس مرتبہ ڈینگی، سوائن فلو کے معاملات زیادہ درج ہونے کا خدشہ ہے ۔موسمی امراض کی علامات میں جوڑوں میں درد،کھانسی بھی ہوتی ہے جو ڈینگی کی علامات ہیں۔
عوام ماسک کا استعمال کرتے رہیں، ہاتھ دھوتے رہیں، سماجی فاصلہ کو برقرار رکھیں۔بہتر اور قوت مدافعت میں اضافہ والی غذائیں استعمال کریں۔کورونا کی علامات اور موسمی امراض کی علامات تقریبا یکساں ہوتی ہیں۔موسمی امراض میں سردی، کھانسی،جسم میں درد، ناک بہنے کی شکایات ہوتی ہیں۔دوتین دنوں میں یہ کم ہوجاتی ہیں۔بخار کے مسلسل ہونے ،جسم میں درد ہونے پرکورونا کا معائنہ کروانا ضروری ہے ۔حفظان صحت کا خیال رکھنا چاہئے ۔پانی صاف اور بہتر استعمال کریں۔ دو تا تین دنوں تک بخار رہنے پرکورونا کا معائنہ کروانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔علاوہ ازیں بیمار ہونے پر خوف زدہ ہونے کے بجائے ڈاکٹر سے رجوع ہونے کی تلقین کی گئی ہے ۔