دبئی: اپنے گزشتہ میچ ہار نے والی کپتان اسٹیون اسمتھ کی زیر قیادت راجستھان رائلز اور ویراٹ کوہلی کی زیر قیادت رائل چیلنجرز بنگلور ہفتہ کو کامیابی کی راہ پر واپسی کے ارادے سے سے مقابلہ میں اتریں گی ۔گزشتہ میچ میں راجستھان کو دہلی کیپیٹلز کے خلاف 13 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ بنگلور کوکنگز الیون پنجاب نے آٹھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ راجستھان کے آٹھ میچوں میں تین فتوحات ، پانچ ناکامیوں کے ساتھ چھ پوائنٹس ہیں اور ٹیموں کی صف بندی میں وہ ساتویں نمبر پر ہیں۔ بنگلور آٹھ میچوں میں پانچ فتوحات ،تین ناکامیوں کے بعد دس نشانات کے ساتھ تیسری مقام پر ہے ۔
راجستھان کی بیٹنگ لائین دہلی کے خلاف بہتر مظاہرہ کرنے میں ناکام رہی تھی۔ اگرچہ بین اسٹوکس اور جوس بٹلر نے ٹیم کو عمدہ آغاز فراہم کیا لیکن ٹیم آخر تک اس آغازکو برقرار نہیں رکھ سکی اور اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ٹیم کے کپتان اسمتھ (1) بھی اپنی کارکردگی سے ٹیم کے حوصلے بلند کرنے میں ناکام رہے ۔ مڈل آرڈر میں سنجو سیمسن(25) اوررابن اتھپا(32) نے اننگزکو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن ان کے آؤٹ ہونے کے بعد میچ راجستھان کے ہاتھ سے نکل گیا۔
راجستھان کو اسٹوکس سے کافی امیدیں ہیں اور بنگلور کے خلاف ان کی بیٹنگ ٹیم کے لئے بہت اہم ثابت ہوسکتی ہے ۔ بنگلور کے لئے اسٹوکس اور بٹلر کی جوڑی کو سستے میں نمٹانا ضروری ہوگا۔ اس کے بعد کوہلی کے بولروں کو اسمتھ اور بالآخر راہول تیوتیا کے چیلنج پر قابو پانا ہوگا۔بولنگ میں راجستھان کی توقعات ایک بار پھر جوفرا آرچر ، جے دیو انادکت اور اسٹوکس سے ہوں گی ۔ بنگلور نے پنجاب کے خلاف بیٹنگ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اورکپتان کوہلی نے ایک مرتبہ پھر اپنی کارکردگی سے ٹیم کو مضبوط کیا۔ تاہم انہیں بولنگ شعبہ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے جو پنجاب کے خلاف مکمل ناکام تھا۔
کوہلی نے پنجاب کے خلاف میچ کے بعد یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ ٹیم کا بولنگ شعبہ اس میچ میں توقع کے مطابق مظاہرہ کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ آئی پی ایل 13 میں دونوں ٹیموں کے مابین یہ دوسرا میچ ہوگا۔اس سیزن کے شروع میں راجستھان اور بنگلور کے مابین میچ کھیلا گیا تھا جہاں بنگلور نے راجستھان کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ بنگلور کی ٹیم اس ریکارڈ کو برقرار رکھنا چاہے گی جبکہ راجستھان پچھلی شکست کا بدلہ لیتے ہوئے نظر آئے گا۔