چندی گڑھ: بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کے متفقہ طور پر بی جے پی قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب ہو نے کے بعد منو ہر لال کھٹر مسلسل دوسری بار ہریانہ کے وزیر اعلیٰ بنیں گے۔کھٹر کے نام کی تجویزانیل وج نے پیش کی تھی اور باقی 38لیجسلیچر ز نے ان کی حمایت کی تھی۔اتوار کو دوپہر دو بجے حلف برداری پروگرام منعقد ہونے کا امکان ہے۔
کھٹر ہفتہ کی صبح نئی دہلی سے بی جے پی کے اجلاس میں شرکت کے لئے یہاں پہنچے،جس میں مرکزی وزیر روی شنکر پر ساد اور بی جے پی کے جنرل سکریٹری ارون سنگھ بھی شرکت کر رہے ہیں۔اجلاس کے بعد کھٹر ہریانہ کے گورنر ستیا دیو نارائن آریہ سے ملاقات کریں گے اور حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کریں گے۔
دوسری طرف جنا نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کے رہنما دوشیانت چوٹالہ بھی دوپہر کو چندی گڑھ پہنچیں گے اور گورنر سے ملیں گے اور بی جے پی کو اپنی پارٹی کی حمایت کا خط سونپ دیں گے۔جے جے پی کے ساتھ اتحاد کے بعد،بی جے پی ہر یانہ میں نئی حکومت بنانے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔جے جے پی نے 90رکنی اسمبلی میں 10نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے،حکمران بی جے پی نے نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ جے جے پی کو دینے کی پیشکش کی ہے۔
بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے جمعہ کو نئی دہلی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ ان کی پارٹی کا ہو گا اور نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ علاقائی پارٹی کو دیا جائے گا۔
واضح ہو کہ 90رکنی اسمبلی میں 40بی جے پی،10جے جے پی،اور 7آزاد ارکان اسمبلی کی حمایت کے ساتھ،اتحاد میں 57 ارکان اسمبلی کی طاقت ہوگی۔انیل وج جو کھٹر حکومت میں وزیر تھے،کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد مجبوری میں کیا گیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ گوپال کانڈا کو حکومت میں شامل کرنے کا کوئی سوال نہیں ہے اور نہ ہی ان سے حمایت لی جا رہی ہے۔