Saturday, June 7, 2025
Homesliderکیا حیدرآباد کا نام بھاگیہ نگر رکھ دینے سے وہ اگلی صبح...

کیا حیدرآباد کا نام بھاگیہ نگر رکھ دینے سے وہ اگلی صبح سونے کا شہر بن جائے گا؟

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ تلنگانہ کے وزیر کے ٹی راما راؤ نے حیدرآباد کا نام تبدیل کرکے بھاگیہ نگر  کرنے کے بارے میں بی جے پی  کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس طرح کے نام کی تبدیلی سے کیا بدلا جائے گا۔ یہاں  رئیل اسٹیٹ سمٹ 2020 سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے پوچھا  وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نام بدل دیں گے۔ اگر نام بدل دیا گیا تو کیا ہوگا؟ میں اپنا نام بدل کر امیتابھ بچن کروں گا ، کیا میں امیتابھ بچن بنوں گا؟ کیا ہوگا ، اگر ہم حیدرآباد کا نام بھاگیہ نگرم رکھتے ہیں۔ کیا اگلی صبح یہ شہر سونابن جائے گا؟

انہوں نے عوام سے سوچنے پر زود دیا  اور کہا کہ نام بدلنے والے یا گیم تبدیل کرنے والے چاہتے ہیں کہ سماج میں تفرقہ پیدا کیا جائے ۔ کے ٹی آر نے مشاہدہ کیا کہ کسی بھی سمجھدار حیدرآبادی کو اس فرقہ وارانہ پروپیگنڈے اور اس قسم کی سیاست اور اشاعت کو مسترد کرنا چاہئے کیونکہ یہ ہماری ریاست کے مطابق نہیں ہے۔ اگر  یہاں  مذہبی خطوط پر لڑنے والے لوگ ہوں گے تو کیا سرمایہ کار آئے گا؟” کے ٹی آر نے  استفسار کیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست اور شہر کا مستقل تابناک  ہے۔ اگر انتخابات کے بعد اس کو مذہب سے تقسیم کیا گیا تو کون اس کی دیکھ بھال کرے گا۔ آئی ٹی وزیر نے کہا گرما گرم مہم چل رہی ہے اور لوگ الجھ رہے ہیں۔ لوگوں اور نوجوانوں سے کہو کہ وہ ہندو مسلم بات چیت کا لالچ نہ لیں۔ تلنگانہ کی تشکیل سے پہلے ، ہم نے بھی زبردست بات کی تھی  لیکن ریاست  کے قیام کے بعد ہم کبھی بھی اپنا توازن نہیں کھوئے اور کبھی بھی تفریق ایجنڈے یا امتیازی سلوک کے ساتھ کام نہیں کیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی جے پی نے نہ صرف تلنگانہ بلکہ آندھرا پردیش  کو بھی دھوکہ دیا ہے۔

اس وقت کئی نامور  بی جے پی قائدین حیدرآبادکا رخ کررہے ہیں ۔ اس ضمن میں  کے ٹی آر نے کہا مرکزی وزرا بھی انتخابی مہم میں آرہے ہیں ، لیکن شہر  جب سیلاب کا نشانہ بناتھا  تو کسی کو  یاد عوام یاد نہیں آئے ۔ آئیے انہیں حیدرآباد بریانی کھلائیں ، ایرانی چائے پلائیں  اور مہمان نوازی کے بعد انہیں دہلی کا راستہ دیکھادیں گے ۔