Monday, April 21, 2025
Homeٹرینڈنگکیا دہلی شہر رہنے کے لئے ایک محفوظ جگہ ہے۔؟پڑھئے اور جائیے۔۔

کیا دہلی شہر رہنے کے لئے ایک محفوظ جگہ ہے۔؟پڑھئے اور جائیے۔۔

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: کیا دہلی شہر رہنے کے لئے ایک محفوظ جگہ ہے۔؟قومی دارالحکومت میں ریکارڈ شدہ جرائم میں غیر معمولی اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہر آہستہ آہستہ جرائم کے مرکز میں تبدیل ہو رہا ہے۔عصمت دری اور قتل جیسے جرائم ممبئی،چنئی،کولکتہ اور بنگلورو کے مقابل یہاں دوگنا اور تین گناہ اجافہ ہوا ہے۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے پیر کے روز جاری کردہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہندوستانی تعزیرات (آئی پی سی) کے تحت جرم کی مجموعی طور پر اندراج کے معاملے میں دہلی کافیصددیگر شہروں سے زیادہ ہے،جس میں لکھنؤ،پٹنہ اور کانپوربھی شامل ہیں۔

این سی آر بی کے جاری کردہ اعداد و شمار سال 2017کے ہیں۔عام طور پر،ہندوستان کے تمام 36ریاستوں اور مرکز کے علاقوں کے اعداد و شمار جمع کرنے اور مرتب کرنے میں ایک سال سے زیادہ وقت لگتا ہے۔

خواتین کے خلاف جرائم میں،جب ممبئی یا کولکتہ سے اس کی تازہ ترین اعداد و شمار کا موازنہ کیا جاتا ہے تو،دہلی کی صورتحال سب سے خراب ہو تی جا رہی ہے۔این سی آر بی،کے اعداد و شمار کے مطابق،2017میں دہلی میں جنسی زیادتی کے 1,168واقعات درج ہوئے،جب کہ ممبئی میں اسی سال کے دوران صرف287واقعات درج ہوئے۔جئے پور 210تیسرے نمبر پر ہے۔جبکہ اندور 206واقعات کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔کولکاتا 15اور کوئمبتور میں 2017کے دوران عصمت دری کا ایک بھی واقعہ سامنے نہیں آیا،جو خواتین کے رہنے کے لئے محفوظ شہر لگتے ہیں۔

این سی آر بی نے جرائم کی کچھ نئی قسمیں اور ان کے اعداد و شمار بھی شامل کی ہیں۔جیسے پیچھا کرنا اور سفر کرنا۔پیچھا کرنے کے دہلی میں 472کیس سامنے آئے ہیں۔اس کے بعد ممبئی 383اورپونے127کیس سامنے آئے ہیں۔دہلی میں بہت ساری خواتین کی بندد دکانوں یا مال۔رومس،غسل خانوں،یا چینجنگ روم میں چھپے ہوئے کیمروں سے ریکارڈنگ کی جارہی تھیں۔اس طرح کے ممبئی میں سب سے زیادہ 39 معاملے درج کئے گئے۔جبکہ دہلی میں 38معاملے درج ہوئے۔

اس کے علاوہ قتل کے واقعات کے معاملے میں بھی دہلی سر فہرست ہے۔ قتل سے متعلق این سی آر بی کے اعداد و ش،ار سے پتہ چلتا ہے کہ دہلی میں 400مقدمات کے ساتھ پہلے مقام پر ہے۔جبکہ بنگلورو 235دوسرے مقام پر اور پٹنہ 183قتل کے مقدمات کے ساتھ تیسرے مقام پر ہے۔ممبئی،جو پہلے جرم کے مرکز کے طور پر جانا جاتا تھا،اب اپنے جرائم کی شرھ کو کم کرنے میں کامیاب رہا ہے اور 2017میں قتل کے صرف 127واقعات کے ساتھ وہ پانچویں نمبر پر رہا ہے۔

آٹو لفٹنگ،جس میں دو پہیوں،کاروں اور تجارتی گاڑیوں کی چوری شامل ہے،ایسا لگتا ہے کہ دہلی میں یہ سب سے منظم جرم ہے۔اورقومی دارالحکومت دہلی میں حالیہ برسوں میں چوری کے معاملوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے،دہلی میں گاڑیوں کی چوری کے37,948واقعات ہوئے ہیں۔بنگلورومیں 6,155،جئے پور میں 4,900،پونے میں 3,169،لکھنؤ میں 3,101اور ممبئی میں 3,103،۔اس کے علاوہ کوزیکوڈ 113اور کوچی میں 121چوری کے واقعات ہوئے ہیں۔اس معاملے میں بھی دہلی سر فہرست ہے۔

اسکے علاوہ 2015دہلی میں آئی پی سی کے تحت173,947کریمنل معاملے درج ہوئے،جبکہ 2017میں درج ایف آئی آر کی جملہ تعداد 2,13,141تھی۔جبکہ بنگلورو میں 2015میں 35,576اور 2017میں 47,173مقدمات درج ہوئے۔اور صرف

2017میں کوئمبتور میں 3,087مقدمات درج ہوئے جو سب سے محفوظ شہر لگتا ہے۔الغرض دیکھا جائے تو سبھی معاملوں میں قومی دارالحکومت سر فہرست رہی ہے اور جرائم کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ایسے میں سوال یہی ہیدا ہوتا ہے کہ ”کیا دہلی شہر رہنے کے لئے ایک محفوظ جگہ ہے۔؟۔