نئی دہلی ۔ سترہویں لوک سبھا کے انتخابات میں بی جے پی اور اس کی اتحادی پارٹیوں سے کراری شکست کے بعد کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں میں اس وقت افرا تفری مچی ہوئی ہے ۔ سبھی جماعتیں شکست کی وجوہات کا تفصیلی مطالعہ کررہے ہیں۔ اسی فہرست میں دہلی کے چیف منسٹر اور عام آدمی پارٹی(عآپ)کے قومی کنوینر اروندکیجریوال نے پارٹی ارکان کو ایک مکتوب لکھ کر انتخابات میں ان کی محنت کی ستائش کی ہے اور شکست کی وجہ بھی گنوائیں ہیں۔
23مئی کو انتخابات کے نتائج میں عآپ کو صرف پنجاب میں ایک نشست پر جیت حاصل ہوئی ہے ۔گزشتہ لوک سبھا میں پارٹی کے پنجاب سے چار رکن پارلیمنٹ تھے ۔سولہویں لوک سبھا میں دہلی میں دوسری نمبر پر رہی عام آدمی پارٹی اس بار اچھی کارکردگی نہیں کرسکی اور اس کے سات میں سے پانچ امیدوار تیسرے نمبر پر آگئے جبکہ کچھ کی ضمانت تک ضبط ہوگئی۔
کیجریوال نے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی شکست کی دو وجوہات بتائیں ہیں۔ انہوں نے لکھا عام انتخابات کے سلسلے میں پورے ملک میں جو ماحول بنا اس سے دہلی بھی دور نہیں رہی۔
قومی کنوینر نے شکست کی دوسری وجوہات کے بارے میں بتایا کہ ووٹروں نے اس بڑے انتخابات کو نریندرمودی اور راہول گاندھی کے درمیان کی لڑائی مانا اور اسی لحاظ سے ووٹنگ کی ۔
قومی کنوینر نے آگے لکھا ہے انتخابات میں ان دو وجوہات کے علاوہ شکست کی چاہے کوئی بھی وجہ رہی ہو ،ہم ووٹروں کو یہ یقین نہیں دلاپائے کہ انہیں عام آدمی پارٹی کو ووٹ کیوں دینا چاہئے جبکہ بڑا پہلو یہ ہے کہ دہلی اسمبلی کے چھوٹے انتخابات میں ووٹر پارٹی کے زبردست کام کاج پر ووٹ دیں گے۔ انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی شکست کی وجہ گنوانے کے ساتھ ہی عآپ کارکنان ابھی دہلی سے دہلی کے اسمبلی انتخابات کے لئے کمر کسنے کی اپیل کی ہے ۔
دہلی میں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔گزشتہ اسمبلی انتخابات میں عآپ نے سبھی سیاسی ماہرین کی پیش قیاسیوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے 70 اسمبلی نشتوں میں سے67 پر تاریخی کامیابی حاصل کی تھی۔ مکتوب میں دہلی حکومت کے تعلیم،صحت،پانی،بجلی،پنشن اور70سرکاری خدمات کی ڈور سروس اورکچی کالونیوں میں شہری سہولیات مہیا کروانے کا ذکر کیا ہے ۔اس کے علاوہ پارٹی کے بدعنوانی سے پاک مشن اور دہلی میں لیفٹننٹ گورنر اور چیف منسٹر کے درمیان اختیارات کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے سمیت حکومت کے دیگر اقدامات کا بھی ذکر کیا ہے ۔