Thursday, April 25, 2024
Homesliderگاندھی ہاسپٹل میں کورونا کے یومیہ مریضوں کی تعداد میں تیزی سے...

گاندھی ہاسپٹل میں کورونا کے یومیہ مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ ایک مختصر وقفے کے بعد گاندھی ہاسپٹل میں  ایک بار پھر ریاست بھر سے کوویڈ 19 کے سنگین معاملات کے مریض رجوع  ہونا شروع ہوگئے ہیں ۔ اوسطاً ایک دن میں رجوع ہونے مریضوں کی تعداد  80 کے قریب تھی اور  آنے والے دنوں میں اس تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔کورونا کی جاری دوسری لہر کے دوران گاندھی اسپتال میں صرف شدید بیمار کوویڈ مریضوں کو داخل کرنے پر زور دیا جارہا ہے جبکہ ضلعی سطح پر غیر اہم کوڈ مثبت مریضوں کے علاج کی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔

تاہم حقیقت یہ ہے کہ تمام کوویڈ انفیکشن افراد  میں سے 5 فیصد مریضوں کو انتہائی نگہداشت کی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹروں نے اشارہ دیا ہے ا کہ اگر کوویڈ انفیکشن موجودہ شرح سے بڑھتے ہی رہتے ہیں تو جلد ہی گاندھی دواخانے کو غیرکوویڈ کی خدمات کو ختم کرنا پڑسکتا  ہے اورایک بار پھر کوویڈ کی واحد سہولت میں تبدیل ہوجائے گا۔گاندھی اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایم راجہ راؤ نے کہااس وقت ہمارے پاس گاندھی اسپتال میں 230 کوویڈ مثبت مریض ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں میں ہم نے مشاہدہ کیا ہے کہ کوویڈ انفیکشن کے مریض تیزی  سے دواخانہ  میں داخل ہورہے ہیں۔مشکلات کے باوجود اب تک ہم غیر کوویڈ امراض کے علاج کی خدمات کو جاری رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

ان معاملات میں اضافے کے نتیجے میں حکام گاندھی اسپتال میں غیر کوویڈ بیڈ کو کویڈ آئی سی یو بیڈ میں تبدیل کرنے پر مجبور ہوسکتے ہیں۔ ایک ہی چھت کے نیچے کوویڈ اور غیر کوویڈ علاج  کویقینی بنانے  سے انتظامی اور کلینیکل چیلنجز پیدا ہوتے ہیں۔ دواخانہ کے سینئر حکام نے کہاہے کہ انہوں نے اب تک بہتر انتظام کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہمارے پاس 300 آئی سی یو بیڈ اور 200 عام بستر ہیں جن میں خصوصی طورپرکوویڈ مریضوں کے لئے آکسیجن کی سہولت ہے جبکہ بقیہ بستر دیگر امراض کے علاج کےلئے رکھے گئے ہیں۔ ڈاکٹر راؤ نے کہا مجموعی طور پر گاندھی اسپتال میں 1890 بستروں میں سے 1390 بستر غیر کوویڈ سہولیات کے لئے دستیاب ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ  دوسری لہر کو روکنا عوام کے طرزعمل پر منحصر ہوگا  کیونکہ اگرعوام  کوویڈ کے ساتھ مناسب رویے کو سنجیدگی سے لینا شروع کردیں تو ہم دوسری لہر کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑے اجتماعات ، مذہبی مقامات ، تھیٹروں اور مالز میں جانے سے عوام  گریز کریں اور جب بھی آپ باہر نکلیں ماسک پہننا شروع کریں۔ پچھلے سال کئی مہینوں تک عوام نے ان اقدامات پر عمل کیا جس کی وجہ سے وبا پر قابو پایا گیا تھا لیکن اچانک عوام نے لاپرواہی کا مظاہرہ کرنا شروع کردیا  جس کے بعد وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا ہے ۔