Thursday, April 24, 2025
Homesliderگرفتار مسلم نوجوان، عدالت جلد فیصلہ سنائے : ڈاکٹر بصیر

گرفتار مسلم نوجوان، عدالت جلد فیصلہ سنائے : ڈاکٹر بصیر

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔آل انڈیا مسلم مجلس کے قومی صدر پروفیسر ڈاکٹر بصیر احمد خاں نے اے ٹی ایس کے ذریعے گرفتار مسلم نوجوانوں پر بم بنانے کے الزامات عائد کرنے کے بارے میں کہا کہ اس سلسلے میں عدالت جلد فیصلہ کرے اور اگر وہ گنہگار ہے تو سزا ملے اور بے قصور ہے تو رہائی ہو ۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے اے ٹی ایس سے مطالبہ کیا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والے سادھو کوگرفتار کیا جائے ۔

انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ جب بھی اس سلسلے میں کسی کی گرفتاری ہوتی ہے تو اسے دہشت گرد بناکر پیش کردیا جاتا ہے جب کہ اس بارے میں فیصلہ عدالت کرے گی لیکن دہشت گردی کے الزام میں گرفتار بہت سے مسلم نوجوانوں کو کئی سال تک جیل میں رہنے کے بعد عدالتوں نے ثبوت نہ ہونے کے باعث رہا کردیا ہے ۔ اس وقت تک ان کی زندگی کے قیمتی سال بے قصورقید ہونے کے باعث برباد ہوجاتے ہیں اور بڑی تعداد میں آج بھی جیلوں میں بند ہیں لہذا مسلم مجلس کا مطالبہ ہے کہ ان مقدمات کا جلد فیصلہ سنایا جائے کیونکہ انصاف میں تاخیرکو انصاف سے انکار مانا جاتا ہے ۔

مسلم مجلس نے کہا کہ اسی کے ساتھ ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والے سادھو یتی نرسنگا نند کو بھی اے ٹی ایس گرفتار کرے تاکہ اس کی غیر جانبداری پر سوال نہ اٹھایا جائے ۔ حیرت کی بات ہے حکومت نے تو ایسے فتنہ پرورکو سیکوریٹی فراہم کررکھی ہے ۔

ڈاکٹر بصیر نے بی جے پی کی دوہری پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں سابق حکومت پر یہ الزام لگایا ہے کہ بقول ان کے اس حکومت نے دہشت گردی کے ملزمین کے مقدمات واپس لئے لیکن خود یوگی اور بی جے پی کے کئی وزیروں پر سنگین الزامات کے تحت دائر مقدمات کو یوگی حکومت نے واپس لیا ہے ۔کیا یہی ہے سب کا ساتھ اور سب کا وشواس ہے ۔بی جے پی کی جھوٹ پر مبنی پالیسی کی وجہ سے اس کے اقدامات پر شک ہوتا ہے ۔