برلن ۔ دھوکہ دہی کی کوشش میں کچھ لوگ ایسی احمقانہ حرکت کرتے ہیں جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ہے اور اب ایک ایسا ہی واقعہ جرمنی میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان لڑکی نے گھر میں خود ہی کرنسی نوٹ پرنٹ کئے اور پھر ان کے ذریعہ گاڑی خریدنے کے لئے شوروم پہنچ گئی لیکن دھوکہ دینے کی کوشش اس خاتون کو مہنگی پڑ گئی۔
جرمنی کے شہر کائزرس لاوٹرن میں ایک نوجوان خاتون کار خریدنے کی خواہش لیے ایک شو روم پہنچی لیکن کچھ ہی دیر بعد اسے پولیس کی گاڑی میں بیٹھنا پڑا۔ یہ خاتون جعلی کرنسی نوٹوں کے ذریعے گاڑی خریدنے کی کوشش کر رہی تھی، کارڈیلر نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دے دی اور خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔جعل سازی کرنے والی خاتون کی عمر 20 برس بتائی گئی ہے۔ جعلی کرنسی نوٹوں کی نشاندہی کرنا شو روم کے ڈیلر اور پولیس کے تفتیش کاروں کے لیے بھی کچھ زیادہ مشکل ثابت نہ ہوا کیوں کہ اس خاتون نے اپنے گھر ہی میں ایک عام رنگین پرنٹر کی مدد سے سادہ کاغذ پر50 اور 100 یورو مالیت کے کرنسی نوٹ پرنٹ کیے تھے۔
پولیس کو اس 20 سالہ خاتون کے گھر کی تلاشی کے دوران پرنٹر بھی مل گیا اور خاتون کی 13000 یورو مالیت کی مزید کرنسی بھی، جو اسی پرنٹر سے پرنٹ کی گئی تھی وہ برآمد ہوئی۔جرائم کی تحقیقات کرنے والی وفاقی پولیس (بی کے اے) کے مطابق کرنسی کی نقل تیار کر کے مارکیٹ میں لانے کی کم از کم سزا ایک برس قید ہے۔ ابھی تک دفتر استغاثہ نے اس نوجوان خاتون کے خلاف الزامات عائد کر کے مقدمے کی کارروائی شروع نہیں کی۔
جرمنی کی وفاقی پولیس کے مطابق عام طور پر انتہائی پیشہ ور جعل ساز جعلی کرنسی نوٹ بنانے کے لیے خصوصی آلات استعمال کرتے ہیں تاہم انٹرنیٹ پر ایسی مشینری بھی باآسانی مل جاتی ہے جنہیں استعمال میں لاتے ہوئے عام لوگ بھی جعلی نوٹ بنا لیتے ہیں۔ سب سے زیادہ 50 یورو کے کرنسی نوٹ کی نقول تیار کی جاتی ہیں۔بی کے اے نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ 2018 میں جعلی کرنسی نوٹوں کے حوالے سے 54 ہزار سے زائد مقدمات درج کیے گئے۔ گزشتہ برس کے دوران مجموعی طور پر جرمن مارکیٹ سے ایک لاکھ جعلی کرنسی نوٹ ضبط کیے گئے جن کی مالیت 17 ملین یورو کے برابر ہے۔