Sunday, June 8, 2025
Homesliderگیان واپی مسجد ، ایک اور امتحاں

گیان واپی مسجد ، ایک اور امتحاں

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ تاریخ میں خواہ کچھ بھی ہوا ہو، ہمیشہ سے ہی مدبرانہ اور اصولی موقف یہ رہا ہے کہ دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والی عبادت گاہ کی بے حرمتی اور تباہی ایک ایسا مکروہ عمل ہے جس کا اسلام میں کوئی مذہبی استدلال یا اصولی جواز نہیں ہو سکتا۔ قرآن حکیم  بہت واضح طور پر اس بات کی تصدیق کرتا ہے خانقاہیں، گرجا گھر، عبادت گاہیں اور مساجد، جہاں خدا کا نام کثرت سے یاد کیا جاتا ہے انہیں  منہدم کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔تاریخ کے اوراق گواہ ہیں کہ جیسے جیسے اسلامی فتوحات کی لہر بڑھ رہی تھی، فوجوں کے لیے مستقل حکم ہوا کرتا تھا،زمین میں فساد نہ پھیلاؤ۔ کسی جانور کو مت مارو۔ پھل دینے والے درخت کو مت کاٹو۔ عبادت گاہ کو نہ گراؤ۔ کسی بچے، بوڑھے اور عورت کو قتل نہ کرو۔ یہ ان کےلئے رہنما خطوط تھے جو کہ اسلامی پرچم لیکر دنیا کے دیگر علاقوں میں وحدانیت کےلئے اپنی سرگرمیاں شروع کرچکے تھے ۔

کیا ناجائز طریقے سے حاصل کی گئی رقم سے یا غیر قانونی طور پر قبضے کی جگہ پر مسجد تعمیر کی جا سکتی ہے، جہاں کسی دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والی عبادت گاہ کھڑی  ہو؟ اس بات پر اتفاق ہے کہ یہ گناہ ہوگا اور اس طرح کے ڈھانچے کو مسجد کے طور پر مقدس نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ایک عمدہ اصول ہے جس کی مثال نبوی نظیر میں ملتی ہے اور یہ کہ خلفائے راشدین نے اپنے آپ کو کس طرح تیار کیا تھا ۔ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ ہجرت کی اگرچہ وہ جہاں چاہیں مسجد بنا سکتے تھے لیکن آپ ﷺ نے نہ صرف اس جگہ کی مفت پیشکش کو قبول نہیں کیا  بلکہ زمین کی قیمت سے زیادہ رقم  ادا کی۔

ایسی کوئی تاریخی رپورٹ نہیں ملتی کہ آپ ﷺ نے مدینہ میں کسی دوسرے مذہب کی عبادت گاہ کو مسجد میں تبدیل کیا ہو حتیٰ کہ یہودی قبائل کو یکے بعد دیگرے لڑائیوں کے بعد شکست دی گئی  لیکن   ان کی کسی بھی عبادت گاہ کو مسجد میں تبدیل نہیں کیا گیا ۔ خلیفہ دوم حضرت عمرؓ نے یروشلم کے عیسائی بزرگوں کے ساتھ اپنے عہد میں اعلان کیا کہ ان کے گرجا گھروں پر قبضہ نہیں کیا جائے گا، نہ گرایا جائے گا اور نہ ہی ان کی تعداد میں کمی کی جائے گی۔ ان کے گرجا گھروں اور مصلوبوں کی بے حرمتی نہیں کی جائے گی اور نہ ہی ان کی جائیداد کی کوئی اور چیز نقصان میں ہوگی ۔ انہیں ان کے مذہب کو چھوڑنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا اور ان میں سے کسی کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ (تاریخ الطبری) ۔یہ اسلام کے اصول اور حقائق ہیں تو کس طرح ہندوستان میں کسی کی عبادت گاہ کو جبراً مسجد میں تبدیل کیا جاتا ؟