لندن ۔ ٹی20 کرکٹ کے آل ٹائم گریٹز میں سے ایک کرس گیل نے انکشاف کیا ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ میں گزشتہ دو سال میں ان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا گیا اور اس کی وجہ وہ عزت نہیں ملی جس کے وہ حقدار تھے۔ جس کی وجہ سے وہ رواں آئی پی ایل سے باہر رہنے کا فیصلہ کیا۔ آئی پی ایل کے آغاز سے ہی ویسٹ انڈیز کے یہ بیٹر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔
کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) اور رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی ) کے لیے کھیلنے کے بعد دی یونیورس باس پنجاب کنگز کے ساتھ منسلک ہوگئے۔ ان کا 2019 کا سیزن اچھا رہا اور وہ سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں چھٹے نمبر پر تھے لیکن 2020 اور 2021 میں ان کے لیے پنجاب کی پلیئنگ الیون میں جگہ بنانا مشکل ہوگیا۔گیل نے گزشتہ سال10 میچوں میں 125.32 کے اسٹرائیک ریٹ سے 193 رنز بنائے جبکہ 2020 میں انہوں نے صرف سات میچ کھیلے اور 288 رنز بنائے۔ گیل نے کو بتایا کہ آئی پی ایل میں جو کچھ بھی ہوا، مجھے لگا کہ میرے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا گیا۔ آپ (گیل) کو کھیل کے لیے اتنا کچھ کرنے کے بعد بھی وہ عزت نہیں ملی جس کے آپ مستحق تھے اور آئی پی ایل اس لیے میں نے سوچا کہ اگر ایسا ہے تو میں کھلاڑیوں کی نیلامی میں اپنا نام شامل نہیں کروں گا، اس لیے میں اس سے باہر ہوگیا۔
گیل نے کہا کہ میں اگلے سال واپس آو ¿ں گا۔ انہیں میری ضرورت ہے۔ میں نے آئی پی ایل میں تین ٹیموں کولکتہ، آر سی بی اور پنجاب کی نمائندگی کی ہے۔ میں آر سی بی یا پنجاب میں رہ کر خطاب جیتنا پسند کروں گا۔ میں نے آر سی بی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور پنجاب بھی اچھا کھیلا ہے۔گیل نے آئی پی ایل میں 142 میچوں میں 4,965 رنز بنائے۔ ان کے پاس 2013 میں پونے واریئرز کے خلاف آئی پی ایل میں ایک اننگز میں سب سے زیادہ سکور (175 رنز) کا ریکارڈ ہے۔