جنتر منتر پر انڈین یونین مسلم لیگ، مسلم یوتھ لیگ اور مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کا احتجاجی مظاہرہ
نئی دہلی: انڈین یونین مسلم لیگ، مسلم یوتھ لیگ اور مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے ہاتھرس اور آندھرا پردیش کی متاثرہ کیلئے انصاف کا مطالبہ کو لیکر کل یہاں جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انڈین یونین مسلم لیگ نے ہاتھرس اور آندھرا پردیش میں ہوئے عصمت ریزی، ملیالم صحافی صدیق کپپن کی گرفتاری، یونیورسٹی طلباء کی گرفتاریاں اور دہلی تشدد معاملے میں دہلی پولیس کے ذریعہ معصوموں کو گرفتار کئے جانے کی مخالفت اور مذمت کرنے کیلئے گزشتہ 10,11,12اکتوبر 2020 کو ملک بھر کے مختلف شہروں میں 100احتجاجی مظاہروں کے ذریعہ احتجاج درج کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس مہم کا اختتام کل نئی دہلی جنتر منتر پر مظاہرہ کر کے کیا گیا۔ اس احتجاجی مظاہرے میں مہمان مقرر سینئر صحافی اور کارکن محترمہ بھاشا سنگھ، انڈین یونین مسلم لیگ کے قومی جنرل سکریٹری خرم انیس عمر، دہلی پردیش صدر نثار احمد، جنرل سکریٹری شیخ فیصل، نائب صدر محمد نظام، مسلم یوتھ لیگ کے نیشنل جنرل سکریٹری سی کے سبیر، قومی نائب صدور آصف، انصاری، فیصل بابو، قومی خازن محمد یونس، قومی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر شیبو میرا، دہلی پردیش صدر محمد شہزاد، مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن قومی صدر ٹی پی اشرف علی، قومی نائب صدر پی وی احمد ساجو، قومی جوائنٹ سکریٹری ای شاہ میراور دہلی، اتر پردیش، کیرلا اور تمل ناڈو سے پارٹی کارکنوں نے حصہ لیا۔
آندھرا پردیش کے کرنول سے تعلق رکھنے والی مسنر پاروتی دیوی جن کی بیٹی کا بھی 2017 میں عصمت ریزی اور قتل کیا گیا تھا، وہ بھی خاندان کے بہت سارے افراد کے ساتھ IUMLکے اس احتجاج میں شریک ہوئیں۔ وہ پچھلے تین سالوں سے اپنی بیٹی کیلئے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔ سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرنے وہ دہلی آئے تھے لیکن بی جے پی کی بہری اور گونگی حکومت کچھ کرنے کو تیار نہیں ہے۔ ان کے ساتھ بھی ویسا ہی ہورہا ہے جیسے ہاتھرس میں حکومت خود ہی عصمت دری کرنے والوں اور قاتلوں کی حفاظت کررہی ہے۔